Tuesday, August 26, 2025
Homeہندوستانسپریم کورٹ نے طلبا کی خودکشی روکنے کے لیے 15 پابند ہدایات...

سپریم کورٹ نے طلبا کی خودکشی روکنے کے لیے 15 پابند ہدایات جاری کیں

 نئی دہلی: سپریم کورٹ نے خودکشی کے واقعات پر قابو پانے کے لیے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 15 پابند ہدایات جاری کی ہیں، جن میں پرائیویٹ کوچنگ سینٹروں کا دو ماہ کے اندر اندراج، طلبہ کی حفاظت کے اصول اور شکایات کے ازالے کا طریقہ کار قائم کرنا شامل ہے جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے جمعہ کو مغربی بنگال کے ایک 17 سالہ طالبہ کی موت کے معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے یہ ہدایات دیں، جو کہ میڈیکل کورسز میں داخلے کے لیے ہونے والے قومی اہلیت کے ساتھ داخلہ ٹیسٹ کے امیدوار تھے۔

وشاکھاپٹنم میں ہاسٹل کی چھت سے گرنے سے لڑکی کی مشتبہ حالات میں موت ہوگئی۔ یہ واقعہ 15 جولائی 2023 کو وشاکھاپٹنم کے ایک نجی ادارے میں پیش آیا۔ متوفیہ طالبہ کے اہل خانہ نے غیر فطری موت کے معاملے کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالت نے ان کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے سی بی آئی انکوائری کا حکم دیا۔ بنچ نے متوفیہ کے والد سکدیب ساہا کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے اسکولوں، کالجوں اور کوچنگ مراکز میں طلباء کی ذہنی صحت کے تحفظ کے لیے یہ رہنما خطوط جاری کیے۔

عدالت عظمیٰ نے عمل درآمد، معائنہ اور شکایات کی نگرانی کے لیے ضلع مجسٹریٹس کی سربراہی میں ضلعی سطح کی مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دینے کا بھی حکم دیا۔

بنچ نے کہا کہ دماغی صحت آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت زندگی کے حق کا ایک لازمی حصہ ہے۔ بنچ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پریمیئر تعلیمی اداروں اور خاص طور پر کوچنگ سینٹرز میں طلبہ کی خودکشی کی متعدد رپورٹس سامنے آئی ہیں، جو مایوسی کے اس نمونے کی طرف اشارہ کرتی ہیں جس کے لیے اجتماعی خود شناسی کی ضرورت ہے

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments