
نئی دہلی : حکومت پیر، 21 جولائی 2025 سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں آٹھ نئے بل متعارف کرانے جا رہی ہے، جن میں ایک بل بھارت کے جغرافیائی ورثے اور نایاب جغرافیائی اشیاء کے تحفظ سے متعلق بھی شامل ہے۔حکومت جن بلز کو مانسون اجلاس میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ان میں درج ذیل اہم مسودہ قوانین شامل ہیں:
نیشنل اسپورٹس گورننس بل
جیوہیریٹیج سائٹس اور جیو-ریلیکٹس (تحفظ اور دیکھ بھال) بل
مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ترمیمی بل
نیشنل اینٹی ڈوپنگ (ترمیمی) بل
پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 21 جولائی سے 21 اگست تک جاری رہے گا، جس میں کل 21 نشستیں ہوں گی۔ 12 اگست سے 18 اگست تک راکھی (رکشا بندھن) اور یوم آزادی کی تقریبات کے سبب اجلاس میں وقفہ ہوگا۔
یہ اجلاس حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سخت ٹکراؤ اور بحث و مباحثے کا امکان رکھتا ہے۔
ممکنہ تنازعات میں ایک بڑا مسئلہ بہار میں اسمبلی انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ووٹر فہرستوں کی “خصوصی نظرثانی کا معاملہ ہو سکتا ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے حکومت سے آپریشن سندور پر وضاحت طلب کیے جانے کا امکان ہے، ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے پر بھی سوالات اٹھ سکتے ہیں کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکنے میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔
دیگر نئے بلز میں شامل ہیں:
منی پور گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (ترمیمی) بل
جن وشواس (قوانین میں ترمیم) بل
انڈین انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ (ترمیمی) بل
ٹیکسیشن لاز (ترمیمی) بل
آمدنی ٹیکس بل 2025 بھی اس اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ اس بل کو فروری میں لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا اور پھر سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔ کمیٹی نے 16 جولائی (بدھ) کو اپنی رپورٹ منظور کر لی ہے اور توقع ہے کہ یہ رپورٹ 21 جولائی (پیر) کو ایوان میں پیش کی جائے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ، حکومت منی پور میں صدر راج کی مدت میں توسیع کے لیے بھی پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرنے کی کوشش کرے گی اور ریاست کے لیے گرانٹس کی منظوری کی بھی درخواست دے گی۔
دیگر زیر التواء بلز میں شامل ہیں:
گوا میں درج فہرست قبائل کی اسمبلی حلقوں میں نمائندگی کی ازسرنو تقسیم سے متعلق بل، 2024
مرچنٹ شپنگ بل، 2024
انڈین پورٹس بل، 2025
یہ تمام بلز اس وقت لوک سبھا کی منظوری کے منتظر ہیں