
پٹنہ: وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی حکومت نے منگل کے روز ریاست کے نوجوانوں کو روزگار کے مزید مواقع فراہم کرنے کے مقصد سے بہار یوتھ کمیشن (بہار نوجوان کمیشن) کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ نتیش کمار کی صدارت میں ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں اس کمیشن کے قیام کی تجویز کو منظوری دے دی گئی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب ریاست میں روزگار کی کمی کو لے کر اپوزیشن حکومت پر تنقید کر رہا ہے اور ساتھ ہی اسمبلی انتخابات بھی چند مہینوں میں ہونے والے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک پوسٹ میں کہا: مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ بہار کے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع فراہم کرنے، اُنہیں تربیت دینے، اور بااختیار و قابل بنانے کے مقصد سے ریاستی حکومت نے بہار یوتھ کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیشن معاشرے میں نوجوانوں کی حالت بہتر بنانے اور اُن کی ترقی سے متعلق تمام معاملات میں حکومت کو مشورے دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
یہ کمیشن نوجوانوں کے لیے بہتر تعلیم اور روزگار کو یقینی بنانے کے لیے مختلف سرکاری محکموں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے گا۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق یہ “دور اندیش پہل” نوجوانوں کو خود کفیل، ہنر مند اور روزگار کے لائق بنانے کی کوشش ہے تاکہ اُن کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ بہار یوتھ کمیشن میں ایک چیئرمین، دو نائب چیئرمین اور سات ارکان ہوں گے، جن کی زیادہ سے زیادہ عمر 45 سال ہوگی۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ یہ کمیشن اس بات کی نگرانی کرے گا اور یقینی بنائے گا کہ ریاست کے نوجوانوں کو بہار کے اندر نجی شعبے میں روزگار کے مواقع میں ترجیح دی جائے، اور ریاست سے باہر تعلیم یا ملازمت کرنے والے نوجوانوں کے مفادات کی بھی حفاظت کی جائے۔
کمیشن کا ایک اہم کام یہ بھی ہوگا کہ وہ منشیات جیسی سماجی برائیوں کو روکنے کے لیے پروگرام ترتیب دے اور ایسے معاملات میں حکومت کو تجاویز پیش کرے۔ قابل ذکر ہے کہ انڈین یوتھ کانگریس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ ریاست کے نوجوانوں کے لیے 19 جولائی کو پٹنہ میں روزگار میلہ (روزگار کا میلہ) منعقد کرے گی۔