Monday, July 7, 2025
Homeہندوستانجہاز حادثہ: ملک صدمے میں، عالمی برادری کا اظہار ہمدردی، اسباب کی...

جہاز حادثہ: ملک صدمے میں، عالمی برادری کا اظہار ہمدردی، اسباب کی تلاش شروع

احمد آباد : احمد آباد میں ہوائی جہاز کے حادثے کے بعد ملک کے ساتھ دنیا صدمے میں ہے ایک جانب تباہی کا اصلی سبب ابھی سامنے نہیں آیا ہے دوسری جانب حادثے میں ہلاک ہونے والے مسافروں کی مختلف کہانیوں  نے ملک کو افسردہ کر دیا ہے , کسی کے گھر بکھر گئے کسی کے خواب اس حادثے نے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے

 اس حادثے سے نہ صرف ملک بلکہ عالمی رہنما غمزدہ ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس، روسی صدر ولادیمیر پوتن اور کینیڈا کے وزیر اعظم مارک  اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے احمد آباد میں طیارے کے حادثے پر تعزیت کا اظہار کیا

امت شاہ نے کیا کہا–

احمد آباد طیارہ حادثے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ  نے کہا کہ اموات کی حتمی تعداد ڈی این اے ٹیسٹ اور مسافروں کی شناخت مکمل ہونے کے بعد ہی باضابطہ طور پر جاری کی جائے گی،مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سب سے پہلے میں حکومتِ ہند، حکومتِ گجرات اور وزیرِ اعظم کی جانب سے جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

حادثے کی اطلاع 10 منٹ کے اندر حکومتِ ہند کو مل گئی تھی۔ فوراً میں نے سب سے رابطہ کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا بھی فون آیا۔ حکومتِ ہند اور حکومتِ گجرات کے تمام محکمے ایک ساتھ مل کر امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

حادثے کے فوراً بعد حکومتِ گجرات نے آفت سے نمٹنے والی تمام ایجنسیوں کو الرٹ کرتے ہوئے مشترکہ طور پر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔ طیارے میں ایک لاکھ پچیس ہزار لیٹر ایندھن تھا جس کی وجہ سے درجہ حرارت اس قدر بلند ہو گیا کہ کسی کو بچانے کا موقع نہ مل سکا۔ تمام مسافروں کی لاشیں نکالنے کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ جن مسافروں کے لواحقین پہنچ چکے ہیں ان کا ڈی این اے نمونہ لینے کا کام بھی دو سے تین گھنٹوں میں مکمل ہو جائے گا۔ جن کے لواحقین بیرون ملک ہیں انہیں اطلاع دی جا چکی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی دکھ کا اظہار کیا
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ اس واقعے سے بہت رنجیدہ ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا: “احمد آباد میں پیش آنے والے اس المناک حادثے سے ہم سکتے میں اور افسردہ ہیں۔ یہ ایسا دکھ ہے جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اس آزمائش کی گھڑی میں میری ہمدردیاں ان سب کے ساتھ ہیں جو اس سانحے سے متاثر ہوئے ہیں۔ میں اُن وزراء اور حکام کے مسلسل رابطے میں ہوں جو متاثرین کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔” اس کا مطلب ہے کہ وزیر اعظم نے اس واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ حکومت متاثرین کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے۔امت شاہ نے کہا کہ حکومت اس مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور یہ یقینی بنا رہے ہیں کہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔ یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس نے کئی خاندانوں کو اجاڑ دیا ہے۔ پورا ملک اس دکھ کی گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔ حکومت ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔

ملک صدمے میں 

گجرات کے احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے سے پورا ملک صدمے میں ہے ۔ جہاز میں سوار کسی مسافر نے خواب میں بھی نہیں سوچا ہوگا کہ اگلے لمحے ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ طیارہ جیسے ہی ڈاکٹروں کے ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرا گیا، وہ آگ کے گولے میں تبدیل ہو گیا اور آسمان پر دھویں کے کالے بادل اٹھنے لگے۔ حادثے کی ویڈیو خوفناک ہے۔ جہاز کے اڑان بھرنے کے صرف 30 سیکنڈ بعد ہی 265 جانیں ہمیشہ کے لیے ضائع ہو گئیں۔ مسافروں کی لاشیں اس حد تک جل چکی ہیں کہ ان کی شناخت کرنا بھی مشکل ہے۔ ان کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے اہل خانہ کے نمونے لیے جا رہے ہیں

ٹاٹا گروپ نے مرنے والوں کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک اس حادثے پر غمزدہ ہیں۔ سوشل میڈیا پر تعزیتی پیغامات کا سیلاب ہے۔ گجرات کے سابق سی ایم وجے روپانی بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے اس حادثے میں اپنی جانیں گنوائیں۔ پی ایم مودی کچھ دیر میں احمد آباد پہنچیں گے اور اسپتال کا دورہ کریں گے۔ ان 30 سیکنڈ میں کیا ہوا؟

ایک پولیس کمشنر نے بتایا کہ احمد آباد سول اسپتال میں 265 لاشیں لائی گئی ہیں۔ طیارہ میس سے ٹکرانے سے ہلاک ہونے والوں میں ایم بی بی ایس کے چار طالب علم اور ایک ڈاکٹر کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔ اس دوران پی ایم مودی بھی جمعہ کو احمد آباد پہنچ رہے ہیں۔ وزیراعظم جائے حادثہ اور اسپتال کا دورہ کریں گے۔ پی ایم مودی صبح 7 بجے دہلی ایئرپورٹ سے احمد آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔

لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز احمد آباد ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے کے چند منٹ بعد جمعرات کی دوپہر کو گر کر تباہ ہو گئی۔ یہ پرواز میڈیکل کالج ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرا گئی۔ حادثہ دوپہر تقریباً 1.39 بجے پیش آیا۔ اس وقت ہاسٹل میں دوپہر کے کھانے کا وقت تھا۔ طیارہ کا کچھ حصہ میس سے ٹکرا گیا جس کی وجہ سے وہاں موجود کئی طلبہ زخمی ہوگئے۔ کیمپس میں موجود کئی کاروں اور گاڑیوں میں بھی آگ لگ گئی

اس حادثے میں 265 لوگوں کی موت کی اطلاع سامنے آئی ہے۔ طیارے میں دو پائلٹ اور عملے کے 10 ارکان سمیت 242 افراد سوار تھے۔ ایئر انڈیا کے مطابق طیارے میں سوار 230 مسافروں میں سے 169 ہندوستانی، 53 برطانوی، ایک کینیڈین اور سات پرتگالی شہری تھے۔ طیارے میں سوار دیگر 12 افراد میں دو پائلٹ اور عملے کے 10 ارکان شامل تھے۔

گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے اس حادثے میں اپنی جانیں گنوائیں۔ وہ بھی لندن جانے والی فلائٹ میں تھے۔ سامنے آنے والی سیلفی میں روپانی کو جہاز کی سیٹ پر بیٹھے دیکھا گیا تھا۔ گزشتہ 40 سالوں میں یہ سب سے مہلک ہوائی حادثہ تھا۔ کئی خاندان اپنے پیاروں کو ہمیشہ کے لیے کھو چکے ہیں۔

 مسافر جو بچ گیا

ایک ایسا شخص بھی ہے جو آگ کے گولے سے گزرنے کے بعد بھی زندہ ہے، اسے معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ مسافر کا نام وشواش کمار رمیش ہے، وہ ہندوستانی نژاد برطانوی شہری ہے۔ رمیش بوئنگ 787 ڈریم لائنر اے I171) کی سیٹ 11اے پر بیٹھے تھے۔ وہ اپنے بھائی کے ساتھ لندن جا رہا تھا۔ اس کے بھائی کی اس حادثے میں موت ہو گئی، حالانکہ ابھی تک اس کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اس حادثے میں رمیش کا بچ جانا کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔ وہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اسپتال کے ٹراما وارڈ میں کام کرنے والے ڈاکٹر شارق ایم نے بتایا کہ ان کا علاج جاری ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اسپتال پہنچ کر ان کی خیریت دریافت کی

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments