Monday, July 7, 2025
Homeہندوستانشمال مشرقی ریاستوں میں طوفانی بارش، لینڈ سلائیڈنگ،اموات

شمال مشرقی ریاستوں میں طوفانی بارش، لینڈ سلائیڈنگ،اموات

گنگٹوک/گوہاٹی/شیلانگ: ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستیں گزشتہ کئی دنوں سے شدید بارشوں کی زد میں ہیں، جس کے نتیجے میں معمولاتِ زندگی درہم برہم ہو چکے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں میں سکم، آسام اور میگھالیہ شامل ہیں، جہاں موسلا دھار بارشوں نے نہ صرف رہائشی علاقوں میں پانی بھر دیا ہے بلکہ لینڈ سلائیڈنگ، سڑکوں کی تباہی اور مواصلاتی نظام کی بندش کے باعث عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

حکام کے مطابق، صرف پچھلے دو دنوں میں ان ریاستوں میں مختلف حادثات کے دوران کم از کم 30 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سکم میں مختلف علاقوں میں ہونے والی شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث راستے بند ہو گئے ہیں اور ریاست کا دیگر حصوں سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔ بارش کے سبب مَنگن ضلع میں تیستا ندی کا پانی خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔

ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سونم دیچو بھوٹیا کے مطابق، لچین-لچونگ شاہراہ پر ایک گاڑی تقریباً ایک ہزار فٹ گہرائی میں تیستا ندی میں جا گری، جس سے ایک شخص ہلاک، دو زخمی اور آٹھ افراد لاپتہ ہو گئے۔ مجموعی طور پر لچین میں 115 جبکہ لچونگ میں 1,350 سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔

انتظامیہ کے مطابق شدید بارش اور سڑکوں کی بندش کے باعث ان سیاحوں کو ہوٹلوں میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور مکمل بحالی کے بعد ہی انہیں منتقل کیا جائے گا۔ مزید برآں، جمعہ کی دوپہر کو بند ہونے والی بجلی کی فراہمی ہفتہ کی شام بحال ہو گئی، جبکہ پینے کے پانی کی فراہمی اتوار تک بحال کیے جانے کی کوششیں جاری ہیں۔ تقریباً 24 گھنٹے بعد موبائل نیٹ ورک کی سروس بھی بحال ہو سکی۔

حکام نے یہ بھی بتایا کہ علاقے میں بادل پھٹنے سے تیستا ندی میں طغیانی آئی ہے، جس کے سبب لاپتہ افراد کی تلاش فی الحال روک دی گئی ہے۔ دوسری طرف آسام میں لگاتار بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے حالات تشویشناک صورت اختیار کر چکے ہیں۔

سیلاب اور حادثات کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ریاست کے 17 اضلاع میں سیلابی صورتحال ہے، جن میں کامروپ، لخی مپور، ڈبروگڑھ، گولگھاٹ، اور نگاؤں جیسے علاقے شامل ہیں۔ آسام ریاستی آفات مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق، پانچ ہلاکتیں کامروپ میٹرو ضلع میں ہوئیں، جبکہ دیگر تین اموات گولگھاٹ اور لخی مپور میں ہوئیں۔

ریاست بھر میں تقریباً 78 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 1,224 افراد نے پانچ قائم کیے گئے راحت کیمپوں میں پناہ لی ہے۔ اس کے علاوہ 11 مزید امدادی مراکز بھی قائم کیے گئے ہیں۔ گواہاٹی کے کئی علاقوں میں شدید پانی بھرنے کی اطلاعات ہیں اور لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہیں۔

ریاستی وزیر برائے شہری امور، جینت مالا بروا نے موجودہ حالات کا جائزہ لینے کے لیے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور ہنگامی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ میگھالیہ میں بھی لگاتار بارش نے عوامی زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

تورا اور گوہاٹی کے درمیان این ایچ-17 پر واقع شنکرا ریزرو فاریسٹ کے قریب سڑک کا ایک نیا حصہ بارش اور پانی کے دباؤ سے منہدم ہو گیا ہے، جس سے ٹرک اور بڑے گاڑیاں پھنس گئیں، جبکہ چھوٹی گاڑیوں کو بونگائی گاؤں کے راستے لے جایا جا رہا ہے۔ اس تباہی کے باعث خطے کا ایک اہم مواصلاتی راستہ بند ہو گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے اور سکم سمیت دیگر ریاستوں میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ریاستی اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے راحت اور بچاؤ کے اقدامات جاری ہیں، تاہم لینڈ سلائیڈنگ، تیز بارش اور راستوں کی بندش ان کارروائیوں میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments