
شملہ : ہماچل پردیش کے دارالحکومت شملہ میں ہفتہ (24 مئی) کی شام سے شدید بارشیں شروع ہو گئیں۔ رات کے وقت شملہ کے رام پور علاقے میں بادل پھٹنے کی اطلاع بھی ملی ہے۔ رام پور کے قریب جگاتخانہ علاقے میں بادل پھٹنے سے بھاری نقصان کا خدشہ ہے اور زبردست تباہی ہوئی ہے۔ یہاں کئی گاڑیاں سیلاب میں بہ گئی ہیں۔
فی الحال، مقام پر راحت اور بچاؤ کا کام رات سے ہی جاری ہے۔ اب تک موصولہ معلومات کے مطابق، ہفتہ کی شام 6.00 بجے کے قریب رام پور کے بغل میں جگاتخانہ علاقے میں اچانک بادل پھٹ گیا، جس سے شدید تباہی مچ گئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بادل پھٹنے سے اوپر سے بھاری مقدار میں ملبہ نیچے آیا، جس میں سڑک پر کھڑی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔
ابتدائی اندازے کے مطابق 10 گاڑیوں کے بہنے کی بات کہی گئی ہے، تاہم ابھی صحیح تعداد کی معلومات نہیں ملی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق، ہفتہ 24 مئی کی شام 6.00 بجے سے ہی شملہ میں بادل گرجنے، آندھی چلنے اور موسلا دھار بارش ہو رہی تھی۔ اس کے بعد اچانک بادل پھٹا اور سیلاب آ گیا۔ بادل پھٹنے سے متاثرہ علاقوں میں سیلاب آ گیا، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔
شملہ میں موسمیات کے مرکز نے 24 مئی کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا تھا۔ موسمی محکمہ نے 30 مئی تک یلو الرٹ جاری کیا ہے اور اس میں اگلے 6 دنوں تک ہماچل پردیش میں آندھی، طوفان اور بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
موسمی محکمہ نے 25 اور 26 مئی کو سرمور، سولن، شملہ، منڈی، کُلّو، کاغڑا اور چمبہ اضلاع میں بارش اور آندھی کی وارننگ دی ہے، جبکہ 27-28 مئی کو پورے ریاست میں تیز ہواؤں اور آسمانی بجلی گرنے کا ‘یلو الرٹ’ جاری کیا ہے۔ گرمیوں کی تعطیلات کے دوران ہماچل میں سیاحوں کی بڑی تعداد میدانی علاقوں میں درجہ حرارت بڑھتے ہی پہاڑوں پر سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔
بیشتر سیاحتی مقامات سیاحوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ جون کے لیے ابھی سے ہوٹل میں ایڈوانس بکنگ ہو رہی ہے اور وہ بھی بیشتر مکمل ہیں۔ ایسے میں اگر موسم خراب ہوتا ہے، تو لوگوں کو خود احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوںگی۔