Friday, May 23, 2025
Homeہندوستانکرنل صوفیہ قریشی کے خلاف وزیر کے تبصرے کے معاملے میں ایس...

کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف وزیر کے تبصرے کے معاملے میں ایس آئی ٹی تشکیل

نئی دہلی:سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل میں مدھیہ پردیش پولیس نے پیر کی دیر رات کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف ریاستی وزیر وجے شاہ کے ریمارکس کی تحقیقات کے لیے تین رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی۔ خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) میں انسپکٹر جنرل آف پولیس پرمود ورما، ڈپٹی انسپکٹر جنرل کلیان چکرورتی اور پولیس سپرنٹنڈنٹ واہنی سنگھ شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے پیر کو وجے شاہ کو کرنل قریشی کے خلاف ان کے “افسوسناک” ریمارکس پر سرزنش کی اور ان کے خلاف درج ایف آئی آر سے متعلق کیس کی تحقیقات کے لیے تین رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
عدالت عظمیٰ نے مدھیہ پردیش کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سے منگل کی صبح 10 بجے تک ایک آئی جی رینک کے افسر کی سربراہی میں تین رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دینے کو کہا تھا، جس میں ایک خاتون افسر بھی شامل ہے، تاکہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم کے بعد درج کی گئی ایف آئی آر سے متعلق معاملے کی تحقیقات کی جا سکیں۔ وزیر نے اپنے ریمارکس پر ایف آئی آر درج کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ سماعت کے دوران بنچ نے کہا کہ وہ ایک عوامی شخصیت اور تجربہ کار سیاستدان ہیں اس لیے ان کے الفاظ میں کچھ وزن ہونا چاہیے۔
کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ کے تبصرے کی مذمت کرتے ہوئے، مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے پیر کو کہا کہ اگر بی جے پی لیڈر ان کی پارٹی میں ہوتا، تو انہیں ’عمر بھر کے لیے نکال دیا جاتا‘۔ لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے صدر نامہ نگاروں کے پوچھے گئے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ وہ اپنی آبائی ریاست بہار کے دورے پر ہیں۔ حاجی پور کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہمیں اپنے فوجی جوانوں پر فخر ہے، جو بھی ان کا موازنہ دہشت گردوں سے کرتا ہے وہ مذمت کا مستحق ہے، اگر ایسا شخص میری پارٹی میں ہوتا تو اسے تاحیات نکال دیا جاتا۔چراغ کی پارٹی بی جے پی کی حلیف ہے۔ شاہ نے کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں متازع بیان دے کر تنازع کھڑا کردیا ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments