
نئی دہلی (پی ٹی آئی)بی جے پی نے پیر کے روز مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو حکومت ہند کے کثیر الجماعتی سفارتی وفد سے علیحدہ ہونے پر “مجبور” کیا۔ بی جے پی نے اس اقدام کو “افسوسناک” قرار دیا۔ٹی ایم سی ذرائع کے مطابق، مرکز کی جانب سے یوسف پٹھان کا نام جن وفود میں شامل کیا گیا تھا، ان میں سے ایک دورے سے انہوں نے خود کو علیحدہ کر لیا ہے۔ تاہم پارٹی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اس سفارتی کوشش کا بائیکاٹ نہیں کر رہی بلکہ صرف اتنا چاہتی ہے کہ اسے اپنے نمائندے کے انتخاب کا اختیار دیا جائے۔
یوسف پٹھان کا نام جنتا دل (یونائیٹڈ) کے رکن پارلیمنٹ سنجے جھا کی قیادت میں انڈونیشیا، ملائیشیا، جنوبی کوریا، جاپان اور سنگاپور جانے والے وفد میں شامل کیا گیا تھا، جو آپریشن “سندور” کے حوالے سے بھارت کا مؤقف دنیا کے سامنے رکھے گا۔اس فیصلے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے بی جے پی کے مغربی بنگال کے شریک انچارج امت مالویہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی طرف سے ٹی ایم سی کے ایم پی کو کثیر الجماعتی وفد سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنا افسوسناک ہے۔”
امت مالویہ نے کہا کہ یہ وفد حکومت ہند کا نمائندہ ہے اور اسے جماعتی سیاست سے بالاتر رکھا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے زور دیا کہ رکن پارلیمنٹ عوام کے نمائندے بھی ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پیغام دیتا ہے کہ ممتا بنرجی اور ان کی جماعت پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف بولنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ “جب پارٹی کے چند سینئر عہدیدار، جو خود اس وفد میں شامل نہیں تھے، نے یوسف پٹھان کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا، تو اب کچھ دیگر سینئر ٹی ایم سی ارکان پارلیمنٹ وفد میں شامل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔امت مالویہ نے ممتا بنرجی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ بدترین طرز سیاست کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ بدقسمتی سے، مغربی بنگال اس کی قیمت چکا رہا ہے۔ ریاست ایک خطرناک آبادیاتی تبدیلی کے دہانے پر کھڑی ہے۔ادھر ٹی ایم سی کی قیادت کی جانب سے یوسف پٹھان کی علیحدگی کی کوئی مخصوص وجہ نہیں بتائی گئی، لیکن ممتا بنرجی اور پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی نے پیر کو واضح کیا کہ مرکز کو کسی پارٹی کی طرف سے وفد میں شامل کیے جانے والے نمائندے کا انتخاب نہیں کرنا چاہیے۔
کولکتہ ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہاکہ اگر مرکز ہمیں باضابطہ طور پر اطلاع دے گا، تو ہم یقینی طور پر اپنا نمائندہ بھیجیں گے۔ ہم حکومت کے ساتھ ہیں، کوئی تنازعہ نہیں۔واضح رہے کہ اتوار کو مرکز نے سات وفود کے ارکان کے ناموں کا اعلان کیا تھا، جن میں مختلف جماعتوں کے سیاسی رہنما، ارکان پارلیمنٹ اور سابق وزراء شامل ہوں گے۔ یہ وفود دنیا کے مختلف دارالحکومتوں اور بیلجیئم کے شہر برسلز میں یورپی یونین کے صدر دفتر کا دورہ کریں گے۔ان وفود کی قیادت بی جے پی کے بیجے اینت پانڈا اور روی شنکر پرساد، جے ڈی یو کے سنجے جھا، شیو سینا کے شری کانت شنڈے، کانگریس کے ششی تھرور، ڈی ایم کے کی کنی موزی، اور این سی پی-ایس پی کی سپریہ سولے کر رہے ہیں۔ یہ وفود مجموعی طور پر 32 ممالک کا دورہ کریں گے۔