Friday, May 16, 2025
Homeہندوستاندہلی فسادات: دکان جلانے کے معاملے میں عدالت نے 11 ملزمان کو...

دہلی فسادات: دکان جلانے کے معاملے میں عدالت نے 11 ملزمان کو بری کیا، گواہوں پر اٹھائے سوالات

نئی دہلی: ککڑڈوما کورٹ نے فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران گوکل پوری علاقے میں ایک میڈیکل شاپ کو لوٹنے اور آگ لگانے کے معاملے میں 11 ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ککڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچل نے ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ مقدمے میں ملزمان پر لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوئے۔
قابل ذکر ہےکہ اس معاملے میں ملزمان کی شناخت کا دعویٰ کرنے والے دو پولیس اہلکاروں کی گواہی پر شک کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اگر وہ فسادات کے وقت جائے وقوعہ پر موجود تھے اور انہیں پہلے سے جانتے تھے تو پھر ان کی شناخت میں 10 ماہ کی تاخیر کیوں کی گئی۔
دراصل، گوکل پوری تھانہ علاقہ میں فسادات کے دوران آتشزنی کی گئی تھی۔ اس معاملے میں متاثرہ محمد عمران شیخ نے شکایت درج کرائی۔ جس میں اس نے بتایا تھا کہ 24 فروری 2020 کو شام 6 بجے اس نے گوکل پوری مین روڈ پر واقع اپنی ادویات کی دکان بند کر دی تھی۔ پہلی اور دوسری منزل پر ادویات کا ذخیرہ تھا۔
رات ڈیڑھ بجے کے قریب، اسلم، جو کہ ایک قریبی سیلون میں کام کرتا تھا، نے اسے فون پر اطلاع دی کہ فسادیوں نے پہلے اس کی ادویات کی دکان کو لوٹا اور پھر اسے آگ لگا دی۔
اس کیس میں اکرم علی نامی شخص کی دکان کو جلانے کی شکایت بھی شامل کی گئی۔ اس میں تفتیش کی بنیاد پر پولس نے انکت چودھری، وجے اگروال، سوربھ کوشک، بھوپیندر پنڈت، شکتی سنگھ، سچن کمار عرف رانچو، یوگیش شرما ساکن گنگا وہار، سمیت عرف بادشاہ، پپو، آشیش کمار اور راہول ساکن گوکل پور کو ملزم بنایا۔
جنوری 2022 میں، عدالت نے ان کے خلاف الزامات طے کیے تھے، جس میں اس نے خود کو بے قصور قرار دیا تھا اور ٹرائل کا مطالبہ کیا تھا۔ ایک ملزم آشیش کمار کی جنوری 2025 میں موت ہو گئی تھی۔ متضاد بیانات کی بنیاد پر اس پر شکوک و شبہات پیدا کیے گئے تھے۔ جب اس کیس میں ٹرائل شروع ہوا تو ملزم سورو کوشک کی طرف سے ایڈوکیٹ رکھپال سنگھ اور نتن نچاودیا سمیت دیگر ملزمین کے وکلاء نے واقعہ کے وقت دو گواہوں کے متضاد بیانات کی بنیاد پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔
۔10 ماہ بعد ملزمان کی شناخت کے حوالے سے دو پولیس اہلکاروں کی گواہی پر شکوک و شبہات پیدا ہو گئے جن کے بارے میں کہا گیا کہ وہ جائے وقوعہ پر موجود تھے۔ عدالت نے اس دلیل کو درست قرار دیا۔ عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد تمام ملزمان کو بری کر دیا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments