Tuesday, May 13, 2025
Homeہندوستانیوپی: مساجد، مدارس و مزارات پر چلے بلڈوزر

یوپی: مساجد، مدارس و مزارات پر چلے بلڈوزر

لکھنو: وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر نیپال سرحد سے متصل اضلاع میں پیر کے روز ایک بار پھر بغیر اجازت چلنے والے مذہبی اداروں اور غیر قانونی قبضوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی۔ انتظامیہ کی جانب سے دن بھر جاری خصوصی مہم کے دوران متعدد غیر قانونی مدارس اور مزارات کی نشاندہی کی گئی، جنہیں یا تو منہدم کر دیا گیا یا سیل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی بنیادی طور پر ضلع شراوستی، بہرائچ، بلرام پور، سدھارتھ نگر اور مہاراج گنج میں انجام دی گئی۔ اس پوری مہم کا مقصد ہندوستان-نیپال سرحد کے 0 سے 15 کلومیٹر کے دائرے کو تجاوزات سے پاک کرنا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس حساس علاقے میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
شراوستی کے ضلع مجسٹریٹ اجے کمار دویودی کے مطابق، تحصیل جمونہا کے رہمتو گاؤں میں سرکاری زمین پر قائم ایک غیر قانونی مدرسے کو منہدم کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ چار دیگر بغیر منظوری کے چلنے والے مدارس کو سیل کیا گیا۔ کل ملا کر ضلع میں پانچ ایسے مدارس کی نشاندہی ہوئی ہے جو غیر قانونی طور پر چلائے جا رہے تھے۔
بہرائچ کی ضلع مجسٹریٹ مونیکا رانی نے بتایا کہ ایک غیر قانونی مسجد کو منہدم کیا گیا ہے۔ اب تک ضلع میں 171 غیر قانونی تجاوزات کو ہٹایا جا چکا ہے۔ یہ تمام قبضے بھارت-نیپال سرحد کے آس پاس کی حساس زمینوں پر تھے، جنہیں انتظامی لحاظ سے نہایت اہم تصور کیا جاتا ہے۔ سدھارتھ نگر کے شوہرت گڑھ علاقے میں گٹا نمبر 515 پر قائم ایک مدرسے کو خود ہی قبضہ کرنے والے غلام محی الدین نے نوٹس ملنے کے بعد ہٹا لیا۔
وہیں بلرام پور کے گاؤں رتنوا میں جنگلات کی زمین پر بنے ایک غیر قانونی مزار کو انتظامیہ نے منہدم کر دیا۔ مہاراج گنج کے ضلع مجسٹریٹ انونئے جھا کے مطابق، تحصیل نوتنوا کے سسوا عرف خوریا گاؤں میں بازار کی توسیع کے لیے محفوظ خالی زمین پر قائم ایک مزار کو ہٹا دیا گیا۔ یوگی حکومت نے واضح ہدایت دی ہے کہ نیپال سرحد سے متصل 15 کلومیٹر کے دائرے میں کسی بھی قسم کے غیر قانونی تعمیرات، مذہبی مقامات یا تعلیمی اداروں کے غیر قانونی آپریشن کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انتظامیہ کو باقاعدہ نگرانی اور وقت پر سخت کارروائی کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ یہاں یہ ذکر ضروری ہے کہ نیپال سرحد کے آس پاس کے علاقوں میں سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر خاص نگرانی کی ضرورت پڑتی ہے۔ طویل عرصے سے یہ علاقہ بنگلہ دیشی اور روہنگیا پناہ گزینوں کی غیر قانونی دراندازی کے خدشات کے باعث خبروں میں رہا ہے۔ ایسے میں یوگی حکومت اب اس پورے خطے کو تجاوزات اور غیر قانونی سرگرمیوں سے مکمل طور پر پاک کرنے کی مہم میں سرگرم ہو چکی ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments