
چنڈی گڑھ (پی ٹی آئی) ہفتہ کو دن میں بلیک آؤٹ کے اقدامات واپس لینے کے بعد پنجاب کے کئی اضلاع میں احتیاطی تدبیر کے طور پر دوبارہ بلیک آؤٹ نافذ کر دیا گیا۔ہوشیار پور، فیروز پور، فاضلکہ، پٹھان کوٹ، پٹیالہ، موگا، کپور تھلہ اور مکتسر سمیت کئی اضلاع میں روشنیوں کے بلیک آؤٹ کے اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب پاکستان نے ہفتہ کی سہ پہر طے پانے والے دوطرفہ معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس میں زمین، فضا اور سمندر میں تمام فائرنگ اور فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
اس سے قبل بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید سرحد پار ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد جنگ بندی کے اعلان کے بعد پنجاب کے ضلعی حکام نے بلیک آؤٹ اور دیگر پابندیاں ہٹا دی تھیں۔امرِتسر کی ڈپٹی کمشنر ساکشی ساہنی نے کہا: “چونکہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اطلاعات ہیں، ہم آج الرٹ پر رہیں گے۔ اگر ضرورت پڑی تو بلیک آؤٹ کیا جائے گا۔ تمام شہری تیار رہیں اور گھروں میں رہیں۔ پٹاخے نہ چلائیں۔ یہ صرف احتیاطی اقدام ہے۔ گھبرائیں نہیں۔”
ہوشیار پور کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق بلیک آؤٹ رات 8.50 بجے نافذ کیا گیا اور فضائی حملے کا سائرن بھی بجایا گیا۔ پیغام میں کہا گیا: “احتیاطی اقدام کے طور پر تمام روشنی بند کریں، تعاون کریں۔”فیروز پور میں بلیک آؤٹ رات 8.40 بجے سے 10.30 بجے تک جاری رہا۔ ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے روشنی بند رکھنے کی اپیل کی اور کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں۔فاضلکہ میں بلیک آؤٹ رات 9.30 بجے، جبکہ روپ نگر میں رات 9.30 سے صبح 5.30 بجے تک نافذ کیا گیا۔لدھیانہ کی ضلعی انتظامیہ نے کہا: حالات کے پیشِ نظر، عوام سے اپیل ہے کہ گھروں میں رہیں اور جہاں ممکن ہو، رضاکارانہ بلیک آؤٹ پر عمل کریں۔ یہ صرف احتیاطی اقدام کے طور پر کیا جا رہا ہے۔سانگرور میں بھی رات 9.10 بجے سے 11.00 بجے تک بلیک آؤٹ کا اعلان کیا گیا۔
رات گئے میڈیا بریفنگ میں، خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے پاکستان سے کہا کہ وہ ان خلاف ورزیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کسی بھی خلاف ورزی کا سخت جواب دیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران بھارت اور پاکستان کے فوجی آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرل کے درمیان طے پائے گئے معاہدے کی بار بار خلاف ورزی کی گئی ہے۔یہ جنگ بندی شام 5 بجے سے نافذ ہونا تھی، جس کا اعلان خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے نئی دہلی میں کیا تھا۔جنگ بندی کے اعلان کے بعد پٹھان کوٹ اور کپور تھلہ سمیت کئی علاقوں میں بند بازار اور دکانیں دوبارہ کھل گئیں۔
قبل ازیں، امرتسر کے بیاس، جالندھر، پٹھان کوٹ اور ترن تارن کے ڈبلی گاؤں میں نامعلوم پرجیکٹائل کے ملبے ملے۔
گرداسپور کے گاؤں راجوبیلا چھیچھھران میں ایک زور دار دھماکے کے بعد زمین میں 35 فٹ چوڑا اور 15 فٹ گہرا گڑھا بن گیا۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن بجلی کی تاروں کو نقصان پہنچا۔پھگواڑہ میں، خلیان اور ساہنی گاؤں کے درمیان ایک نامعلوم شے گرنے سے زمین میں 7-8 فٹ گہرا اور 12-14 فٹ چوڑا گڑھا بن گیا۔حکام نے عوام سے اپیل کی کہ زمین پر گرے کسی بھی نامعلوم شے کو ہاتھ نہ لگائیں اور فوری طور پر مقامی پولیس کو اطلاع دیں۔پٹھان کوٹ میں علی الصبح دھماکے جیسے آوازوں کے بعد الرٹ جاری کیا گیا اور بازار بند کر دیے گئے۔ ہوشیار پور، امرتسر اور فیروز پور میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔
ہر یانہ کے ضلع سرسا میں بھی لوگوں نے آدھی رات کے بعد دھماکے جیسی آوازیں سنی۔ ایک پولیس افسر کے مطابق، ایک دھات نما شے کھیت میں گری، تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔جالندھر کے کنگانیوال گاؤں میں ایک پرجیکٹائل گرنے سے ایک مہاجر مزدور زخمی ہوا اور کئی مکانات کو نقصان پہنچا۔