
نئی دہلی، 10 مئی (پی ٹی آئی) ہفتہ کے روز بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی کارروائیاں روکنے کے معاہدے کے کچھ ہی گھنٹے بعد یہ بندوبست شدید دباؤ کا شکار ہو گیا، جب نئی دہلی نے اسلام آباد پر اس کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔آدھی رات کے قریب ایک میڈیا بریفنگ میں، خارجہ سیکریٹری وکرم مصری نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ان خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے “مناسب اقدامات کرے” اور اس صورتحال کو “سنجیدگی اور ذمہ داری” سے سنبھالے۔یہ بیان اس وقت آیا جب شام چھ بجے کے قریب مصری نے اعلان کیا تھا کہ بھارت اور پاکستان نے زمین، فضا اور سمندر میں تمام فائرنگ اور فوجی کارروائیاں فوری طور پر روکنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
مختصر اعلان میں، مصری نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز نے دوپہر کی ایک کال میں اس معاہدے پر اتفاق کیا۔بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی کارروائیاں روکنے کے فیصلے کو سب سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں عام کیا، اور دعویٰ کیا کہ یہ بات چیت امریکہ کی ثالثی سے ممکن ہوئی۔
تاہم اعلیٰ سرکاری ذرائع نے واضح کیا کہ یہ نتیجہ بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست رابطے کا نتیجہ تھا، اور اسلام آباد نے اس پر “نہ کوئی پیشگی شرط، نہ بعد کی شرط، اور نہ ہی کسی اور معاملے سے جوڑنے” کے بغیر رضامندی ظاہر کی۔
رات دیر گئے پریس کانفرنس میں، خارجہ سیکریٹری نے کہا کہ پاکستان نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور مسلح افواج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر ایسی کسی بھی خلاف ورزی کے تکرار پر سخت کارروائی کریں۔
گزشتہ چند گھنٹوں سے، بھارت اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں،” انہوں نے کہا۔”یہ آج طے پانے والے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مصری نے کہا۔کہ
“مسلح افواج ان خلاف ورزیوں کا مناسب اور مؤثر جواب دے رہی ہیں اور ہم ان کی خلاف ورزیوں کو بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔خارجہ سیکریٹری نے کہا کہ مسلح افواج صورتحال پر مکمل نگرانی کر رہی ہیں۔ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور سنجیدگی و ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان سے نمٹے۔۔مسلح افواج صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سرحد پر کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر سختی سے نمٹیں۔
اپنی شام کی بریفنگ میں، مصری نے کہاکہ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے آج سہ پہر 15.35 بجے بھارتی ڈی جی ایم او کو فون کیا۔اس کال میں یہ طے پایا کہ دونوں اطراف زمین، فضا اور سمندر میں تمام فائرنگ اور فوجی کارروائیاں آج شام 17.00 بجے (بھارتی وقت) سے روک دی جائیں گی۔خارجہ سیکریٹری نے کہا کہ دونوں جانب سے اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ہدایات جاری کی جا چکی ہیں اور یہ بھی طے پایا کہ دونوں ڈی جی ایم اوز 12 مئی کو دوپہر 12 بجے دوبارہ بات کریں گے۔