Monday, May 5, 2025
Homeہندوستانپہلگام دہشت گردی : ہندوستان کا ایکشن شروع۔،سندھ معاہدہ معطل، اٹاری بارڈر...

پہلگام دہشت گردی : ہندوستان کا ایکشن شروع۔،سندھ معاہدہ معطل، اٹاری بارڈر بند، پاکستانی شہریوں کو واپسی کا حکم،سفارت کاروں کی بھی رخصتی

نئی دہلی : پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے بڑا سفارتی قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان پر کئی سخت فیصلے لیے ہیں۔ ہندوستان نے سندھ طاس معاہدہ ملتوی کر دیا ہے۔پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ہندوستان چھوڑنے کا کہا گیا ہے، اس کے ساتھ ہی اٹاری بارڈر بھی بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اب پاکستانی شہریوں کو سارک ویزا کی رعایت نہیں دی جائے گی۔ اس کے ساتھ فوج کو بھی ہائی الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے
جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے سے پورے ملک میں غم اور غصے کا ماحول ہے۔ بدھ کو پی ایم مودی کی صدارت میں سی سی اے کی میٹنگ کے بعد وزارت خارجہ نے کہا کہ بہت سے سخت فیصلے لیے گئے ہیں
اس دہشت گردانہ حملے کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے، مسری نے کہا کہ سی سی ایس نے درج ذیل اقدامات کا فیصلہ کیا ہے:
۔1960 کا سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کیا جا رہا ہے، اور یہ معطلی اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی حمایت سے قابلِ اعتبار اور ناقابلِ واپسی انداز میں باز نہیں آتا۔
اٹاری پر واقع انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ فوری طور پر بند کی جا رہی ہے۔
وہ افراد جنہوں نے درست منظوریوں کے ساتھ سرحد عبور کی ہے، وہ یکم مئی 2025 سے قبل اسی راستے سے واپس جاسکتے ہیں۔
پاکستانی شہریوں کو سارک ویزا چھوٹ اسکیم کے تحت بھارت آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ماضی میں پاکستانی شہریوں کو جاری کیے گئے تمام ایس پی ای ایس ویزے منسوخ تصور کیے جائیں گے۔ جو پاکستانی شہری اس وقت ایس پی ای ایس ویزے پر بھارت میں موجود ہیں، ان کے پاس ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کا وقت ہے۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں موجود دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیران کو “ناپسندیدہ شخصیات” قرار دیا گیا ہے۔ ان کے پاس بھارت چھوڑنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت ہے۔
بھارت اسلام آباد میں اپنے ہائی کمیشن سے دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو واپس بلا رہا ہے۔ دونوں ہائی کمیشنز میں ان عہدوں کو ختم تصور کیا جائے گا۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکرم مستری نے ان تمام فیصلوں کی معلومات دی۔
بدھ کے روز ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستانی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے اعلان کیا کہ پاکستانی شہریوں کو سارک ویزا معاہدے کے تحت ہندوستان کا سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور ان تمام ویزوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے جو اس معاہدے کے تحت پہلے جاری کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر کوئی پاکستانی شہری اس معاہدے کے تحت حاصل کردہ ویزے پر اس وقت ہندوستان میں موجود ہے تو اس کے پاس ملک چھوڑنے کے لیے محض 48 گھنٹے کا وقت ہے۔
وکرم مسری نے مزید کہا کہ نئی دہلی میں قائم پاکستانی سفارت خانے میں موجود دفاع، بری، بحری اور فضائی افواج سے تعلق رکھنے والے مشیروں کو ’ناپسندیدہ شخصیات‘ قرار دے کر ایک ہفتے کے اندر ہندوستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہندوستان نے اسلام آباد میں اپنے ہائی کمیشن سے دفاعی مشیروں کو بھی واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے ہائی کمیشنز میں ان عہدوں کو مستقل طور پر ختم کیا جا رہا ہے اور سروس ایڈوائزرز کے عملے کے پانچ ارکان کو بھی نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ یکم مئی 2025 سے دونوں ہائی کمیشنز میں عملے کی تعداد 55 سے گھٹا کر 30 کر دی جائے گی۔
یہ اعلان 22 اپریل 2025 کو ہندوستانی زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے مسلح حملے کے بعد کیا گیا، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہندوستانی حکومت نے اس حملے کا الزام پہلی بار سرکاری طور پر پاکستان پر عائد کیا ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments