Monday, May 5, 2025
Homeہندوستاننشی کانت دوبے کے بیان پر اپوزیشن برہم: سپریم کورٹ کو کمزور...

نشی کانت دوبے کے بیان پر اپوزیشن برہم: سپریم کورٹ کو کمزور کرنے کی کوشش: اپوزیشن

نئی دہلی:بی جے پی کے سینئر رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے سپریم کورٹ اور ملک کے چیف جسٹس کو لے کر کیے گئے تبصرہ کے بعد ملک میں سیاسی طوفان برپا ہے۔ جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے نشی کانت کے بیان سے خود کو الگ کر لیا ہے وہیں اپوزیشن پارٹیاں اس بیان کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ عدالت عظمیٰ پر ان کا حملہ “قابل قبول نہیں۔ عدالت کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔”
کانگریس لیڈر مانیکم ٹیگور نے نشی کانت کے بیان کو “اشتعال انگیز” قرار دیا اور کہا کہ سپریم کورٹ پر ان کا حملہ “قابل قبول نہیں ہے۔” انہوں نے کہا، “یہ سپریم کورٹ کے خلاف توہین آمیز بیان ہے۔ نشی کانت دوبے ایک ایسے شخص ہیں جو دوسرے تمام اداروں کو مسلسل منہدم کرتے رہتے ہیں۔ اب، انہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا ہے۔”
ٹیگور نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے کہا، “مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ کے جج اس کا نوٹس لیں گے کیونکہ وہ پارلیمنٹ کے باہر بول رہے تھے نہ کہ اس میں۔ سپریم کورٹ پر ان کا حملہ قابل قبول نہیں ہے۔” ایک اور کانگریس ایم پی عمران مسعود نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کا بیان “بدقسمتی” ہے۔ مسعود نے کہا کہ سپریم کورٹ کے خلاف جس طرح کے بیانات آرہے ہیں وہ انتہائی افسوس ناک ہے… یہ پہلا موقع نہیں جب سپریم کورٹ نے مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت کے خلاف فیصلہ دیا… یہ مایوسی سمجھ سے بالاتر ہے۔
سپریم کورٹ پر سوال اٹھانا افسوسناک ہے: سلمان خورشید
سابق وزیر خارجہ اور کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے کہاکہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ اگر کوئی رکن پارلیمنٹ سپریم کورٹ یا کسی بھی عدالت سے سوال کرتا ہے، ہمارے عدالتی نظام میں حتمی فیصلہ حکومت کا نہیں سپریم کورٹ کا ہوتا ہے، اگر کوئی یہ نہیں سمجھتا ہے تو یہ بہت افسوسناک ہے۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا، “انہوں نے (نشی کانت دوبے) نے ایک انتہائی نفرت انگیز بیان دیا ہے، مجھے امید ہے کہ کل خود سپریم کورٹ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرے گی اور انہیں جیل بھیجے گی۔
سپریم کورٹ کو کمزور کرنے کی کوشش: رمیش
ایک اور سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے بھی اس بیان پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ “وہ سپریم کورٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، آئینی عہدیدار، وزرا، بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے خلاف بول رہے ہیں جب کہ سپریم کورٹ ایک بات کہہ رہی ہے کہ جب کوئی قانون بنایا جائے تو آپ کو آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف نہیں جانا چاہیے اور اگر قانون آئین کے خلاف ہو تو ہم اسے تسلیم نہیں کریں گے۔”
انہوں نے یہ بھی کہا، “سپریم کورٹ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ انتخابی بانڈز جیسے بہت سے معاملات پر سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ حکومت نے جو کچھ کیا ہے وہ غیر آئینی ہے۔”
ڈی ایم کے لیڈر ٹی کے ایس ایلنگوین نے بھی نشی کانت کے بیان پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا، “وہ کچھ نہیں جانتے۔ سپریم کورٹ ملک کے قوانین کی حفاظت کے لیے موجود ہے۔
بی جے پی والے عدالت کو دھمکیاں دے رہے ہیں: اویسی
حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی نے کہا، “آپ لوگ (بی جے پی) ٹیوب لائٹ ہیں، آپ عدالت کو اس طرح دھمکی دے رہے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں (آئین کا آرٹیکل) 142 کیا ہے؟ اسے امبیڈکر نے بنایا تھا۔ بی جے پی دھوکہ دے رہی ہے اور مذہبی جنگ کی دھمکی دے رہی ہے۔
نشی کانت دوبے پر بھی ان کی آبائی ریاست سے حملہ ہوا ہے۔ سپریم کورٹ پر نشی کانت دوبے کے بیان پر جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے ترجمان منوج پانڈے نے کہا، “ملک میں آمریت اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ اب ایک رکن پارلیمنٹ عدالت کو چیلنج کر رہے ہیں، کیا یہ لوگ ججوں سے زیادہ پڑھے لکھے ہو گئے ہیں؟ یہ اکثریت کے اندھیرے میں کیا کریں گے؟ جب وہ کہتے ہیں کہ عدالت ان کے حق میں فیصلہ دے گی تو وہ خاموش رہیں گے؟” عدلیہ جمہوریت کا تیسرا ستون ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت ان کے خلاف کارروائی کرے۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔”

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments