
نئی دہلی:حکومت مالیاتی محاذ پر تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہی ہے۔یوپی آئی اس کی زندہ مثال ہے۔ جو نہ صرف ہندوستان میں کامیاب رہا ہے۔ درحقیقت دنیا کے کئی ممالک نے اسے اپنایا ہے۔ اب اسے کئی دوسرے مقاصد کے لیے بھی استعمال کرنے کا منصوبہ ہے۔ خبر ہے کہ آنے والے کچھ مہینوں میں آ پ یوپی آئی کے ذریعےای پی ایف اوکے پیسے بھی نکال سکیں گے۔ اس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اندازہ ہے کہ یہ سسٹم جون کے مہینے میں شروع ہو جائے گا۔ آئیے آپ کو یہ بھی بتاتے ہیں کہ کس طرح کی منصوبہ بندی سامنے آئی ہے۔
ڈیجیٹل سیکٹر میں آگے بڑھتے ہوئے، ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) یوپی آئی پر مبنی کلیم کا عمل شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ جس کے ذریعے ای پی ایف او کے ممبران اپنا پروویڈنٹ فنڈ فوراً نکال سکیں گے۔ جانکاری دیتے ہوئے لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ سکریٹری سمیتا داورا نے کہا کہ یہ قدم کارکردگی کو بہتر بنانے اور لین دین کے وقت کو کم کرنے کے مقصد سے اٹھایا جا رہا ہے۔ اے این آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، داورا نے تصدیق کی کہ یہ سہولت مئی یا جون کے آخر تک لائیو ہو جائے گی، جو ای پی ایف او کے اراکین کے اپنی بچت تک رسائی کے طریقے میں ایک بڑی تبدیلی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ضروری جانچ کرنے کے بعد، ہم مئی کے آخر تک ای پی ایف اودعووں کے لیے یوپی آئی فرنٹ اینڈ لانچ کرنے کی توقع کر رہے ہیں۔ اس سے تمام ممبران کو فائدہ ہوگا کیونکہ وہ اپنےای پی ایف اواکاؤنٹ کو براہ راست یوپی آئی انٹرفیس میں دیکھ سکیں گے اور کلیم کر سکیں گے۔ اگر صارف اہل ہے، تو منظوری کا عمل فوری ہو جائے گا، جس کے نتیجے میں رقم فوری طور پر ان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو جائے گی۔ داورا نے اے این آئی کو بتایا کہ ممبران آٹو سسٹم کے ذریعے فوری طور پر 1 لاکھ روپے تک نکال سکیں گے اور ٹرانسفر کے لیے اپنا پسندیدہ بینک اکاؤنٹ منتخب کر سکیں گے۔
فی الحال ای پی ایف اواراکین کو دعویٰ کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے جس میں 2-3 دن لگتے ہیں۔ ایک بار جب یوپی آئی انضمام شروع ہو جاتا ہے، تو امید کی جاتی ہے کہ چند گھنٹوں یا منٹوں میں رقم نکل جائے گی۔ امید ہے کہ اس سہولت سے پروویڈنٹ فنڈ کے عمل میں انقلاب آئے گا، جیسا کہ یوپی آئی ہندوستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے کرتا تھا۔ داورہ نے کہا کہ تیزی سے نکالنے کے علاوہ ای پی ایف او نے فنڈز کے استعمال کا دائرہ بھی بڑھا دیا ہے۔ ممبران اب بیماری کی موجودہ دفعات کے علاوہ رہائش، تعلیم اور شادی کے لیے فنڈز نکال سکتے ہیں۔