
ریاض:بلومبرگ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ سعودی بینک مملکت میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے مالی اعانت میں متوقع مضبوط اضافے سے قبل ناقابل وصول قرضوں سے نجات حاصل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سعودی بینک اپنے پریشان کن قرضوں کے پورٹ فولیو کے لیے متعدد سیکیورٹائزیشن سودوں کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ یہ توقعات کی جارہی ہیں کہ ان میں سے سب سے بڑے سودے اس سال کے اختتام سے پہلے شروع ہو جائیں گے۔
بُرے قرضوں کے پورٹ فولیوز کو محفوظ بنانے کی طرف بڑے سعودی بینکوں کا رجحان خلیجی خطے میں اس قسم کے اثاثوں کی خریداری کے لیے خصوصی فنڈز کو راغب کرے گا۔ متحدہ عرب امارات کے بینکوں نے پہلے ہی اسی طرح کے سودوں کے ذریعے اپنے ناقابل وصول قرضوں کو فروخت کرنا شروع کر دیا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں سب سے حالیہ سودوں میں سے ایک پہلا سودا ابوظبی بینک کا اس سال ڈوئچے بینک کو آٹھ سو ملین ڈالر مالیت کے خراب قرضوں کا پورٹ فولیو فروخت کرنا تھا۔