Monday, May 5, 2025
Homeدنیاغزہ : اسرائیلی بمباری سے ایک دن میں 15 فلسطینی جاں بحق

غزہ : اسرائیلی بمباری سے ایک دن میں 15 فلسطینی جاں بحق

غزہ:اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 15 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ یہ بات غزہ کی فلسطینی وزارت صحت نے اتوار کے روز بتائی ہے۔ اسرائیل نے یہ بمباری ثالث ملکوں کی مدد سے جاری جنگ بندی کے باوجود کی ہے۔
فلسطینی حکام نے بتایا ہے کہ اسرائیل فوج نے 19 جنوری سے جاری جنگ بندی کے باوجود درجنوں فلسطینیوں کو بمباری کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے لیے موجود دہشت گردی کے خطرات کو روکنے کے لیے بمباری کی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز اسرائیلی بمباری سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد نو بتائی تھی۔ جن میں چار مقامی صحافی بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کی فوج نے یہ بمباری بیت لاھیہ میں کی تھی۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے ‘ ان ہلاک ہونے والوں میں چھ فلسطینیوں کی شناخت عسکریت پسند کے طور پر کی گئی ہے۔ ان کا تعلق حماس کے ساتھ بتایا گیا ہے۔ ان میں سے بعض نے صحافیوں کا روپ دھار رکھا تھا۔ ‘
سلامہ معروف غزہ کی حکومت کے میڈیا آفس کے سربراہ ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں ایسے فلسطینیوں کے نام بھی شامل کردیے ہیں جو وہاں موجود ہی نہ تھے۔ اسرائیلی بیان میں غیر مصدقہ خبریں تصدیق کیے بنا سوشل میڈیا پر شائع کر دیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ علاوہ ازیں بھی اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید چار افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ اسی طرح اسرائیلی فوج نے ڈرون سے وسطی غزہ میں میزائل حملہ کر کے ایک 62 سالہ فلسطینی جوہر الدیک کو قتل کر دیا ہے۔
تاہم اسرائیل نے اس ڈرون حملے سے خود کو الگ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔ غزہ کے طبی عملے کے مطابق اتوار کو دیر گئے اسرائیل کے فضائی حملے میں زیتون کے علاقے میں ایک فلسطینی کو ہلاک کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایک ایسے دہشت گرد کو ہلاک کیا ہے جو زمین پر بم نصب کر نے کی کوشش کر رہا تھا۔
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود بمباری کے واقعات جنگ بندی معاہدے کی کمزوری کے مظہر ہیں۔ یہ جنگ بندی معاہدہ قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں ممکن ہوا تھا۔ یہ جنگ بندی تین مرحلوں پر مشتمل ہے۔
اسرائیل جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں اپنی شرائط کی بنیاد پر توسیع کرنا چاہتا ہے۔ امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف نے بھی اسرائیلی تجویز کی حمایت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا کام صرف دوسرے مرحلے کے تحت شروع کرے گی جو 2 مارچ سے شروع ہونا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے ہفتے کے روز کہا گیا ‘مذاکرات کاروں کو کہا ہے کہ گیارہ زندہ قیدیوں اور مردہ قیدیوں کی نصف تعداد کی رہائی کے لیے امریکی تجویز کی بنیاد پر بات چیت جاری رکھیں۔’
اس سے ایک روز قبل جمعہ کے روز حماس نے کہا امریکہ و اسرائیل کی دوہری شہریت کے حامل فوجی ایڈن الیگزینڈر اور چارقیدیوں کی لاشیں اسرائیل کو واپس کرنے کے لیے اتفاق کیا ہے۔ تاہم اسرائیل نے اسے حماس کی طرف سے نفسیاتی جنگ کا حربہ قرار دیا ہے۔
اتوار کے روز اسرائیلی مذاکرات کار قاہرہ پہنچے ہیں تاکہ ممکنہ طور پر بات چیت ہو سکے۔ اسرائیلی دفتر کے مطابق اتوار کے روز مزید قیدی رہا ہو سکتے ہیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments