
قطر:گیس کے بڑے گیس برآمد کنندہ خلیجی ملک قطر نے ایک لمبے تعطل کے بعد شام کے لیے گیس کی فراہمی بحال کر دی ہے۔ گیس کی بحالی کا یہ سلسلہ اردن کے راستے سے ہوا ہے۔
قطر کی طرف سے یہ گیس فراہمی کا سلسلہ دوبارہ سے اردن کے ذریعے کیا گیا ہے۔ قطری میڈیا کے مطابق گیس کی فراہمی شام کے لیے بحال کرنے کا یہ فیصلہ جمعرات کے روز کیا گیا ہے۔ تاکہ دمشق کی نئی عبوری حکومت کو جاری پابندیوں اور معاشی بد حالی کے ماحول میں کچھ ریلیف مل سکے۔
‘قطر نیوز ایجنسی’ کے مطابق گیس کی فراہمی جمعرات کے روز ہاشمی مملکت اردن کی مدد سے بحال کی گئی ہے۔
خبر کے مطابق قطر کی طرف سے یہ ‘ انیشٹو’ شام میں بجلی کی بحالی ممکن بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔ تاکہ بجلی کی پیداواری قلت ختم کی جا سکے۔
واضح رہے شامی حکام نے 8 دسمبر کو بشارالاسد حکومت کا خاتمہ کیا تھا۔ عبوری شامی حکومت 14 سال تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے بعد معاشی حالات کی بہتری کے لیے کوشاں ہے۔
قطر کے خبر رساں ادارے نے رپورٹ کیا ہے کہ ‘ قطر فنڈ فار ڈویلپمنٹ’ کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ قطری گیس کی مدد سے ہر روز 400 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ممکن ہو گی۔ مزید یہ کہ بتدریج دیرعلی کے شامی پاور سٹیشن کی اپنی پیداوار بڑھائے گا۔ یہ بجلی دارالحکومت دمشق، سویدا، درائء قنیطرہ، حمص، طرطوس، لطاکیہ، حلب اور دیر الزور کے علاقوں کو بجلی فراہم کی جائے گی۔
شامی وزیر برقیات عمر شاقروق نے گیس کی ان ‘ ڈلیوریز’ کی تصدیق کی گئی ہے۔ شام کے خبر رساں ادارے نے اس گیس کی مدد سے یومیہ دو سے چار گھنٹوں کے لیے بجلی کی فراہمی بڑھا دی جائے گی۔
قطر کی طرف سے یہ آغاز قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کے احکامات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ وہ پہلے غیر ملکی سربراہ تھے جنہوں نے شام کی نئی رجیم کو شام کے بحالیات میں مدد دینے کا اعلان کیا تھا۔ جبکہ ترکیہ کے بعد قطر ہی دوسرا ملک ہے جس نے شام میں از سر نو اپنا سفارت خانہ کھولا ہے۔ نیز شام پر عاید پابندیوں کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا۔