Monday, May 5, 2025
Homeدنیاخامنہ ای نے ٹرمپ کا خط دیکھے بغیر مذاکرات کی تجویز مسترد...

خامنہ ای نے ٹرمپ کا خط دیکھے بغیر مذاکرات کی تجویز مسترد کر دی

تہران:ایران کے سپریم لیڈرعلی خامنہ ای نے امریکہ کی طرف سے مذاکرات کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے، یہ تجویز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس خط میں بھیجی گئی ہے جو متحدہ عرب امارات کے صدارتی مشیر کے توسط سے ایران کو بھجوایا گیا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈرکا مذاکرات کی تجویز مسترد کرنے کا بیان اسی روز سامنے آیا ہے جب یہ خط امارات کے ذریعے ایران کو منتقل کیا گیا ہے۔
پچھلے ہفتے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے علی خامنہ ای کو خط لکھا ہے کہ وہ ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہو جائیں یا پھر امریکی فوجی کارروائی کا انتظار کرے۔
لیکن بدھ کے روز ایرانی سپریم لیڈرعلی خامنہ ای نے یہ امریکی خط دیکھے بغیر ہی اسے مسترد کر دیا ہے۔’ علی خامنہ ای نے کہا ‘یہ مذاکراتی کوشش عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔’
علی خامنہ نے مزید کہا ‘اس طرح صرف ایران کی پوزیشن کو خراب کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس لیے ہم اس مذاکراتی تجویز کو مسترد کرتے ہین۔ کیونکہ یہ وہی ٹرمپ ہے جس نے 2015 میں ہو چکے جوہری معاہدے کو بعد ازاں توڑ دیا تھا۔
ایرانی لیڈر نے یہ بھی کہا ‘ مذاکرات اسی وقت ہو سکتے ہیں جب فریقین اپنی ذمہ داریاں پوری کریں لیکن جب ایک فریق اپنے قول کا پکا نہ ہو تو اس کے ساتھ کس طرح بات چیت ہو سکتی ہے۔’
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ کی موجودہ انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات ایران پر عائد پابندیاں نہیں ہوں گی بلکہ یہ ایران کے گرد گرہ کو مزید سخت کرنے کی کوشش کی جائے گی اور چیزیں مزید خراب ہو جائیں گی۔ اگر ہم امریکہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے تحت مذاکرات کرتے ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر نے یہ بھی کہا ‘ ایران اگر جوہری ہتھیار بنانا چاہتا تو امریکہ اسے کبھی روک نہ سکتا تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمارے پاس جوہری ہتھیار ہیں نہ ایران ہتھیار بنانا چاہتا ہے۔ کیونکہ ہم یہ ہتھیار چاہتے نہیں ہیں۔’
علی خامنہ ای نے یہ بھی کہا ‘ ایران کسی بھی حملے کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لیے اگر امریکہ نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی تو اس کے جواب میں امریکہ کو زیاہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔’

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments