Wednesday, March 12, 2025
Homeہندوستانعوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پانچ سال...

عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پانچ سال کی پابندی

نئی دہلی:وزارت داخلہ نے منگل کو جموں و کشمیر کے دو گروپوں میر واعظ کی زیر قیادت عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی) اور مسرور عباس انصاری کی زیر قیادت جموں و کشمیر اتحاد المسلمین (جے کے آئی ایم) کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت پانچ سال کے لیے کالعدم تنظیم قرار دے دیا وزارت نے یہ فیصلہ تنظیم کے ملک مخالف سرگرمیوں، علیحدگی پسند پروپیگنڈے اور جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی حمایت میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کیا۔ وزارت داخلہ نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ اے اے سی غیر قانونی سرگرمیوں میں مصروف ہے جو ملک کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لیے نقصان دہ ہے اور اس کے ارکان جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کے لیے دہشت گردانہ سرگرمیوں اور ملک مخالف پروپیگنڈے میں ملوث رہے ہیں۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور مقامی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے میر واعظ اور دیگر ارکان کے خلاف علیحدگی پسندی کو فروغ دینے اور لوگوں کو ہندوستانی حکومت کے خلاف ملک مخالف جذبات کو بھڑکانے کے مبینہ کردار پر کئی مقدمات درج کیے ہیں۔ وزارت نے مسرور عباس انصاری کی زیرقیادت جے کے آئی ایم پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ گروپ کے ارکان دہشت گردانہ سرگرمیوں کی سرگرم حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ ملک مخالف پروپیگنڈے میں مصروف ہیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں علیحدگی پسندی کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے فنڈ اکٹھا کر رہے ہیں۔ دونوں گروپوں پر پابندی جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند اور دہشت گرد عناصر کے خلاف مرکزی حکومت کے وسیع کریک ڈاؤن کا حصہ ہے۔ اس سے پہلے بھی وزارت داخلہ ریاست کے کئی علیحدگی پسند اور دہشت گرد گروپوں پر پابندی لگا چکی ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments