
بلیا:حال ہی میں بلیا کو اتر پردیش کے بجٹ میں میڈیکل کالج کا تحفہ ملا ہے۔ بانس ڈیہہ ایم ایل اے کیتکی سنگھ، جو یوپی اسمبلی میں بھوجپوری میں خطاب کرنے کے بعد بلیا پہنچیں، نے سی ایم یوگی کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد ایم ایل اے نے ایک عجیب مطالبہ کیا، جو اب وائرل ہو رہا ہے۔ بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے کیتکی سنگھ نے سی ایم یوگی سے میڈیکل کالجوں میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج میں مسلمانوں کے لیے علیحدہ ونگ یا عمارت بنائی جائے، تاکہ ہندو برادری خود کو محفوظ محسوس کرے۔ ایم ایل اے کا یہ مطالبہ نہ صرف بحث کا موضوع بن گیا ہے بلکہ اب اس پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔
بی جے پی ایم ایل اے کیتکی سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلمانوں کو ہولی، رام نوامی، درگا پوجا کے دوران پریشانی ہوتی ہے۔ ایسی صورت حال میں انہیں مستقبل میں علاج میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے اس مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتی ہوں کہ میڈیکل کالج میں علیحدہ عمارت یا علیحدہ ونگ بنایا جائے، تاکہ کسی بھی پریشانی کی صورت میں مریض اپنا الگ سے علاج کروا سکیں۔
ایم ایل اے نے وزیر اعلیٰ یوگی سے مطالبہ کیا کہ دیوالی کے موقع پر بنائے جانے والے میڈیکل کالج میں مسلمانوں کے لیے الگ ونگ کا انتظام کیا جائے۔
ایم ایل اے کیتکی سنگھ اکثر اس طرح کے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتی ہیں۔ اس سے پہلے بھی وہ اپنے بیانات سے سیاسی جوش میں کئی گنا اضافہ کر چکی ہیں۔ حال ہی میں بجٹ اجلاس کے دوران انہوں نے بھوجپوری میں تقریر کی جس کی وجہ سے وہ خبروں میں رہیں۔ ان کے بیانات کی وجہ سے انہیں ایک بار جان سے مارنے کی دھمکی بھی مل چکی ہے۔