Monday, March 10, 2025
Homeکھیلچیمپئنز ٹرافی پر ہندوستان کا قبضہ :نیوزی لینڈ کو ہرایا

چیمپئنز ٹرافی پر ہندوستان کا قبضہ :نیوزی لینڈ کو ہرایا

دبئی:ہندوستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 جیت لی ہے۔ 9 مارچ کو دبئی انٹرنیشنل ااسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میچ میں ہندوستان نے نیوزی لینڈ کو چار وکٹوں سے شکست دی۔ فائنل میں ہندوستان کو جیت کے لیے 252 رنز کا ہدف ملا جو اس نے 49ویں اوور کی آخری گیند پر حاصل کر لیا۔ روہت شرما نے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ کپتان روہت شرما نے 76 رنز بنا کر فتح کی بنیاد رکھی۔ ہندوستانی ٹیم نے تیسری بار چیمپئنز ٹرافی جیت لی ہے۔ ہندوستانی ٹیم پہلی بار 2002 کے سیزن میں چیمپئن بنی تھی۔ اس کے بعد اس نے مشترکہ طور پر سری لنکا کے ساتھ ٹائٹل کا اشتراک کیا تھا۔ پھر ایم ایس دھونی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم سال 2013 میں چیمپئن بنی۔ اب ہندوستان نے مین آف دی میچ روہت شرما کی قیادت میں تاریخ رقم کی ہے۔
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ہندوستانی ٹیم کی شروعات اچھی رہی۔ کپتان روہت شرما اور شبمن گل نے مل کر پہلی وکٹ کے لیے 105 رنز کی سنچری پارٹنرشپ کی۔ اس شراکت داری کے دوران روہت شرما زیادہ جارحانہ موڈ میں نظر آئے۔ روہت نے صرف 41 گیندوں میں پانچ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے اپنی ففٹی مکمل کی۔ جبکہ گیل نے دھیمی بیٹنگ کی۔ ہندوستان کی پہلی وکٹ 19ویں اوور میں گری جب مچل سینٹنر نے گل کو گلین فلپس کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ گیل نے 50 گیندوں میں 1 چھکے کی مدد سے 31 رنز بنائے۔ اس کے بعد ہندوستان نے ویرات کوہلی کا وکٹ سستے میں کھو دیا کیونکہ وہ 1 رن بنانے کے بعد مائیکل بریسویل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔ روہت شرما اور شبمن گل کی جوڑی نے مضبوط آغاز فراہم کیا۔ دونوں نے پہلی وکٹ کے لیے 105 رنز کی شراکت قائم کی۔ تاہم اس کے بعد ہندوستان کو تین جھٹکے لگے۔ لیکن پھر اکشر پٹیل اور شریاس آئر آئے اور چوتھی وکٹ کے لیے 61 رنز جوڑے۔ اس کے بعد ہندوستان نے کپتان روہت شرما کو کھو دیا جو ایک بڑا شاٹ لگانے کی کوشش میں رچنن رویندرا کی گیند پر اسٹمپ ہو گئے۔ روہت نے 83 گیندوں پر 76 رنز بنائے جس میں سات چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔ روہت شرما کے آؤٹ ہونے کے وقت ہندوستان کا سکور تین وکٹوں پر 122 رنز تھا۔
روہت کے آؤٹ ہونے کے بعد، اکشر پٹیل اور شریاس ایئر نے چوتھی وکٹ کے لیے 61 رنز کی شراکت قائم کر کے ہندوستان کو مستحکم کیا۔ شریاس آئر بدقسمت تھے کہ وہ اپنی ففٹی مکمل نہیں کر سکے۔ شریاس آئیر نے 62 گیندوں پر 48 رنز بنائے جس میں دو چھکے اور اتنے ہی چوکے شامل تھے۔ شریاس کو مچل سینٹنر نے راچن رویندرا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کیا۔ اس کے بعد ہندوستان نے اکسر پٹیل (29) کا وکٹ کھو دیا، جو بریسویل کی گیند پر ولیم اورورک کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ شریاس آئر کے آؤٹ ہونے کے وقت ہندوستان کا سکور پانچ وکٹوں پر 203 رنز تھا۔ یہاں سے کے ایل راہل نے شاندار 34 رنز بنا کر ہندوستان کو فتح تک پہنچا دیا۔ ہاردک پانڈیا (18) اور رویندر جڈیجہ (9*) نے بھی کارآمد اننگز کھیلی۔
اس سے قبل ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ نے سات وکٹوں کے نقصان پر مقررہ 50 اوورز میں 251 رنز بنائے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیرل مچل نے 63، مائیکل بریسویل نے 53 اور رچن رویندرا نے 37 رنز بنائے۔ہندوستان کی جانب سے کلدیپ یادیو اور ورون چکراورتھی نے دو دو جبکہ محمد شامی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
کپتان روہت شرما اور شبھمن گل کی جارحانہ شراکت داری سے ہوا۔ پہلے 18 اوورز میں اوپنرز نے 105 رنز کی مضبوط شراکت قائم کی، جس نے ٹیم کو ایک پُرعزم بنیاد فراہم کی۔تاہم، 19ویں اوور کی چوتھی گیند پر شبھمن گل 31 رنز بناتے ہوئے پہلے وکٹ سے محروم ہو گئے۔ بعد ازاں، وراٹ کوہلی سے بھی طویل اننگز کی توقع کی جارہی تھی، خاص طور پر ان کی ریٹائرمنٹ کی خبروں کے پیشِ نظر، مگر قسمت ان کا ساتھ نہ دے سکی۔ وراٹ کوہلی صرف دو گیندوں پر ایک رن بنا کر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔کپتان روہت شرما اور اوپنر نے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ٹیم کو عمدہ آغاز فراہم کیا، اور تین چھکوں و سات چوکوں کی مدد سے 76 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کی روانی کو جاری رکھا۔
مزید برآں، شریاس ایئر نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو چھکوں اور دو چوکوں کی بدولت 48 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، جس سے ہندوستان کی اننگز میں اہم کردار ادا کیا گیا۔
نیوزی لینڈ کی اننگز کا آغاز فائنل میچ میں ایک محتاط لیکن پرعزم انداز سے ہوا۔ اوپنرز نے انڈین فاسٹ بولرز کے پہلے سپیل کا بغور مقابلہ کیا اور رچن رویندرا اور وِل ینگ کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے ٹیم کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔ابتداء میں، اوپنرز نے محمد شامی اور ہاردک پاںڈیا کے خلاف عمدہ ردھم دکھاتے ہوئے ہندوستان کو کم مواقع دیے۔ پہلا وکٹ 57 رنز پر حاصل ہوا جب وِل ینگ کو ورون چکراورتھی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو کر کے نیندانی کر دیا گیا۔ اس کے بعد، نیوزی لینڈ کا اوپری آرڈر سپنرز کے جال میں پھنس گیا اور کوئی بھی بیٹر دیر تک قائم نہ رہ سکا۔
دوسری وکٹ تب ڈگمگ ہو گئی جب رچن رویندرا، کلدیپ یادو کی عمدہ گیند پر بولڈ ہو گئے اور ٹیم کا اسکور 69 رنز پر رک گیا۔ اس کے فوراً بعد، کین ولیمسن نے 11 رنز بنائے اور کلدیپ یادو کی گیند پر کیچ پکڑ کر اگلی وکٹ کا سبب بنے۔چوتھی وکٹ پر، ٹام لیتھم، جنہوں نے صرف 14 رنز بنائے، رویندرا جڈیجہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو کر نیندانی ہو گئے۔ پانچویں وکٹ کے دوران، ڈیرل مچل اور گلین فلپس کے درمیان 57 رنز کی شراکت نے ٹیم کو عارضی طور پر بحران سے نکالنے میں مدد دی، اگرچہ انڈین سپنروں کا دباؤ برقرار رہا۔ اس موقع پر گلین فلپس، جن کا انفرادی سکور 34 تھا، ورون چکراورتھی کی گیند پر فیل ہو گئے۔چھٹی وکٹ کے لیے ڈیرل مچل اور مائیکل بریسول نے 46 رنز کی اہم شراکت جاری رکھی، مگر نیوزی لینڈ کو چھٹا نقصان تب اٹھانا پڑا جب ڈیرل مچل، جنہوں نے 63 رنز بنائے، محمد شامی کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ ساتویں وکٹ پر، ہندوستان نے کپتان مچل سینٹنر کی وکٹ حاصل کر لی، جب وہ صرف 8 رنز بنا سکے اور رن آؤٹ ہو گئے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments