
نئی دہلی:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آنے کے بعد دہلی کی خواتین 2500 روپے کا انتظار کر رہی ہیں۔ کہا گیا تھا کہ یہ رقم 8 مارچ یعنی خواتین کے عالمی دن کو ملے گی۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) بھی صحیح طریقے سے گنتی کر رہی ہے۔ وہ اس معاملے پر حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے اور دہلی کے لوگوں کو یاد دلارہی ہے کہ 2500 روپے وصول کرنے میں کتنے دن باقی ہیں۔ دریں اثنا حکومت کی اس اسکیم سے متعلق اہم معلومات سامنے آئی ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ کون سی خواتین کو 2500 روپے ملیں گے۔
انگریزی ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کے مطابق جن خواتین کی سالانہ آمدنی 3 لاکھ روپے سے کم ہے اور جو انکم ٹیکس ادا نہیں کرتی ہیں وہ 2500 روپے حاصل کرنے کی اہل ہوں گی۔ حکام کے مطابق 18 سے 60 سال کی عمر کی خواتین، جو سرکاری ملازمتوں میں نہیں ہیں اور انہیں حکومت کی طرف سے کوئی اور مالی مدد نہیں مل رہی ہے، وہ اس سرکاری سکیم کے فوائد حاصل کر سکیں گی۔
بی جے پی نے دہلی انتخابات میں خواتین سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آتی ہے تو وہ ہر خاتون کو 2500 روپے دے گی۔ کہا گیا کہ یہ اسکیم خواتین کے عالمی دن پر لاگو کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے اندازہ لگایا ہے کہ اس اسکیم سے 15 سے 20 لاکھ خواتین مستفید ہوں گی۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ پلان کے خاکہ کو حتمی شکل دینے کے لیے کئی دور کی میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ کابینہ کا نوٹ کل تک تیار ہو جائے گا جس کے بعد اسے وزراء کی کونسل کی منظوری کے لیے رکھا جائے گا۔ یہ اسکیم ان تجاویز میں سے ایک تھی جو نو منتخب وزیر اعلیٰ اور وزراء کی کونسل کے ذریعہ منعقد کی گئی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں لی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق محکمہ آئی ٹی کی جانب سے ایک الگ سافٹ ویئر بھی تیار کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے اہل خواتین کی شناخت کے لیے تمام فارموں کی تصدیق کی جائے گی۔ خواتین کی شناخت کے لیے حکومت نے مختلف محکموں سے ڈیٹا طلب کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ووٹر لسٹ کے مطابق دہلی میں 72 لاکھ سے زیادہ خواتین رجسٹرڈ ووٹر ہیں اور ان میں سے 50 فیصد نے اپنا ووٹ ڈالا ہے۔ ہمارا اندازہ ہے کہ تقریباً 20 لاکھ خواتین اہلیت کے معیار پر پورا اتریں گی۔ حکومت کا مقصد اہل خواتین کو یہ اسکیم فراہم کرنا ہے۔
اسی وقت، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کارکنوں نے بدھ کو دہلی کے ایک فلائی اوور پر پوسٹر لگائے جس پر لکھا تھا، صرف تین دن اور۔آپ لیڈر اور سابق ایم ایل اے رتوراج جھا نے اسکیم کے نفاذ میں تاخیر پر سوال اٹھانے کے لیے 30 جنوری کے وزیر اعظم مودی کے ریمارکس کا حوالہ دیا۔