
دبئی : ہندوستان چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں داخل ہوگیا،سیمی فائنل میں ہندوستان نے آسٹریلیا کو چار وکٹوں سے شکست دے کر ورلڈ کپ کا انتقام بھی لے لیا ۔اس فتح میں ایک جانب محمد شامی کے تین وکٹوں کا ہاتھ رہا تو دوسری جانب ویراٹ کوہلی کے ساتھ کے ایل راہل اور ہاردک پہندوستان کی شاندار بتٹنگ کا بڑا ہاتھ رہا ۔جس کے سبب ہندوستان نے 265کے ٹارگٹ کو چھ وکٹوں کے نقصان پر پار کرلیا ۔
راہل کے شاندار چھکے کے ساتھ ہندوستان نے فائنل کا ٹکٹ حاصل کیا تو ٹیم ہندوستان خوشی سے جھوم رہی تھی ۔کھلاڑی ایک دوسرے سے گلے مل رہے تھے کیونکہ اس جیت پر سکون کے ساتھ ہی ورلڈ کپ کے انتقام کا جشن بھی تھا ۔ منگل کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہندوستان نے 265 رنز کا ہدف 49 ویں کی پہلی گیند پر حاصل کر لیا۔ کوہلی نے اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا اور 84 رنز بنائے۔ جبکہ شریاس ائیر 45 اور کے ایل راہل 42 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے نیتھن ایلس اور ایڈم زمپا نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل آسٹریلیا کی پوری ٹیم میچ اننگز کے آخری اوور میں 264بنا کر آؤٹ ہوئی تھی ۔ آسٹریلیا کی جانب سے اسٹیو اسمتھ اور ایلکس کیری نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔ اسٹیو اسمتھ نے 73 اور کیری نے 61 رنز بنائے۔ جب کہ ٹریوس ہیڈ نے 39 اور لیبوشگن نے 29 رنز بنائے۔ ہندوستانکی جانب سے محمد شامی نے تین جبکہ ورون چکرورتی اور رویندرا جدیجا نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
۔ 265 رنز کے ہدف کے تعاقب میں، ہندوستانی اوپنرز نے روایتی انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔ روہت شرما نے اپنی جارحانہ بیٹنگ سے آسٹریلیا کے ناتجربہ کار پیس اٹیک کی کمزوریوں کو بے نقاب کیا۔ تاہم، پانچویں اوور میں شبھمن گل بین ڈوارشوئس کی گیند پر ان سائیڈ بولڈ ہو گئے، جس سے ہندوستان کو پہلا نقصان اٹھانا پڑا۔آسٹریلیا کو دوسری کامیابی بھی جلد ہی مل گئی، جب روہت شرما 28 رنز بنا کر کوپر کونولی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ اس موقع پر آسٹریلوی بولرز نے دباؤ برقرار رکھنے کی کوشش کی، لیکن ویرات کوہلی اور شریاس ایر نے 91 رنز کی شاندار شراکت قائم کر کے ٹیم کو مستحکم کیا۔
یہ شراکت زمپا نے اس وقت توڑی جب انہوں نے شریاس ایر کو بولڈ کر دیا، جو 45 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ آسٹریلیا کو اپنے تجربہ کار بولرز کی کمی شدت سے محسوس ہوئی، کیونکہ ویرات کوہلی کی دلکش بیٹنگ کے آگے کوئی بھی گیند باز رکاوٹ نہ ڈال سکا۔ انہوں نے 53 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور مختلف بیٹرز کے ساتھ قیمتی شراکت داریاں قائم کرتے رہے۔اکشر پٹیل 27 رنز بنا کر نیتھن ایلس کا شکار بنے، جبکہ ویرات کوہلی 84 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد زمپا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
ہندوستانی لوئر آرڈر نے بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ ہاردک پانڈیا نے تین چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 28 رنز بنائے، جبکہ کے ایل راہل 34 گیندوں پر 42 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیل کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کر دیا۔ ان کی اننگز میں دو چھکے اور دو چوکے شامل تھے۔
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، لیکن اننگز کا آغاز متاثر کن نہ رہا۔ تیسرے اوور میں، مجموعی اسکور صرف 4 رنز تھا جب اوپنر کوپر کورولی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ وہ محمد شامی کی گیند پر وکٹ کیپر کے ایل راہل کو کیچ دے بیٹھے۔دراصل54 کے مجموعی اسکور پر آسٹریلیا کو دوسرا نقصان اٹھانا پڑا، جب جارح مزاج ٹریوس ہیڈ 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد، مارنس لیبوشگن 29 رنز بنا کر 110 کے اسکور پر اور جوش انگلس 11 رنز بنا کر 144 کے مجموعے پر پویلین لوٹے۔آسٹریلوی کپتان سٹیون سمتھ نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 73 رنز کی اننگز کھیلی، لیکن وہ بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے۔ گلین میکسویل صرف 7 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ہندوستان کی جانب سے محمد شامی اور رویندرا جدیجا نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ورون چکرورتی اور اکشر پٹیل نے ایک، ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی۔