Monday, March 10, 2025
Homeدنیاغزہ کی تعمیر نو پانچ برس کے اندر مکمل کرنے کی صلاحیت...

غزہ کی تعمیر نو پانچ برس کے اندر مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں : مصر

قاہرہ:مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے باور کرایا ہے کہ عرب ممالک پانچ برس کے اندر غزہ کی تعمیر نو کا کام مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ عرب سربراہ اجلاس میں جس چیز پر اتفاق ہوا وہ ایک قابل عمل حقیقت ہے۔
العربیہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مصری وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ قاہرہ سربراہ اجلاس نے ایک عملی متبادل حل پیش کیا جیسا کہ امریکا نے درخواست کی تھی۔ فلسطین سے متعلق اجلاس میں جس چیز پر اتفاق رائے ہوا ہے وہ غزہ میں الم ناک صورت حال کا علاج ہے۔
مصری وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ تعمیر نو کے منصوبے کو تفصیلی شکل میں بیان کرنے کے لیے کئی دار الحکومتوں کا دورہ کیا جائے گا۔
بدر عبدالعاطی کے مطابق جنگ کے بعد غزہ کی انتظامیہ آزاد فلسطینی شخصیات کے ہاتھوں میں ہونی چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ غزہ کی تعمیر نو پر عمل درآمد کے لیے پائے دار فائر بندی لازم ہے۔
مصری وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ فلسطینی ریاست کا قیام تشدد کی عدم تکرار یقینی بنانے کے لیے واحد ضمانت ہے۔ صدر ٹرمپ بھی یہ واضح کر چکے ہیں کہ وہ تشدد کے خلاف ہیں اور امن چاہتے ہیں۔
مصری وزیر خارجہ کے مطابق امریکی انتظامیہ نے متبادل حل چاہا اور عرب قیادت نے غزہ کی تعمیر نو کا مصری منصوبہ منظور کر لیا تا کہ وہ عرب منصوبہ بن جائے۔
مصری وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ یورپی کونسل کے سربراہ نے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کو سراہا ہے، اور اس میں سرگرمی سے شرکت کو باور کرایا ہے۔
اس سے قبل مصری صدر عبدالفتاح السيسی نے اعلان کیا کہ قاہرہ میں منگل کے روز منعقد ہونے والے عرب سربراہان کے ہنگامی اجلاس میں غزہ کی تعمیر نو کا منصوبہ منظور کر لیا گیا۔
یاد رہے کہ مصر نے کئی ہفتے قبل اعلان کیا تھا کہ اس نے غزہ کی تعمیر نو کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ دو روز قبل مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے قاہرہ میں ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ منصوبہ تیار ہے اور اسے عرب سربراہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
مصر نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے 5 سالہ منصوبہ پیش کیا جس پر 53 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔ منصوبے میں ہنگامی امداد، تعمیر نو اور طویل مدت اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
منصوبے میں تعمیر نو کے دو مرحلے مذکور ہیں۔ ساتھ ہی بین الاقوامی نگرانی میں ایک فنڈ کے قیام کی تجویز بھی دی گئی ہے جس کے معاملات کو شفاف بنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر امریکی کنٹرول کا منصوبہ پیش کیا تھا جس نے عالمی سطح پر غصے کی لہر دوڑا دی۔ منصوبے میں فلسطینیوں کی مصر اور اردن جبری ہجرت کے بعد غزہ کو “مشرق وسطیٰ کا ریویرا” میں بدل دینے کی بات کی گئی۔
عرب ممالک ٹرمپ کی اس تجویز کی مخالفت میں متحدہ ہو گئے اور انھوں نے متبادل حل پیش کیا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments