
روہتک:ہمانی قتل کیس کو لے کر ہریانہ میں سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ ہریانہ پولیس نے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ خاتون کانگریس کارکن ہمانی ناروال کی والدہ سویتا نے کئی انکشافات کیے ہیں۔ سویتا نے کہا کہ الیکشن اور پارٹی نے میری بیٹی کی جان لے لی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جیسے جیسے وہ پارٹی میں ترقی کر رہی تھیں، انہوں نے کچھ دشمن بھی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ (مجرم) پارٹی کے ہو سکتے ہیں یا ان کے دوست بھی ہو سکتے ہیں۔ پولیس آج اس معاملے میں کچھ بڑا انکشاف کر سکتی ہے۔
یہ واقعہ 1 مارچ کی صبح پیش آیا۔ روہتک کے سمپلا قصبے کے بس اسٹینڈ کے قریب نیلے رنگ کا ایک لاوارث سوٹ کیس پڑا تھا۔ جب لوگوں نے اسے دیکھا تو کسی نے پولیس کو اطلاع دی کہ اس میں کوئی مشکوک چیز ہے۔ تھوڑی ہی دیر میں پولیس موقع پر پہنچ گئی اور جب سوٹ کیس کھولا گیا تو اس کے اندر کیا تھا اسے دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ اندر ایک نوجوان خاتون کی لاش پڑی تھی، اس کے گلے میں اسکارف بندھا ہوا تھا اور ہاتھوں پر مہندی کے نشان تھے۔
لاش کو دیکھ کر قیاس کیا گیا کہ کسی نے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو سوٹ کیس میں بند کر کے پھینک دیا ہے۔ ابتدائی طور پر متوفی کی شناخت پر شبہ تھا، لیکن پھر پولیس نے انکشاف کیا کہ یہ کانگریس لیڈر ہمانی نروال کی لاش ہے۔ سمالکھا پولیس اسٹیشن اور ایف ایس ایل کی ٹیم نے کیس کی تحقیقات شروع کی تو ابتدائی تفتیش میں اشارہ دیا گیا کہ ہمانی ناروال کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔
سمپلا تھانے کے انچارج بیجندر سنگھ کا کہنا ہے کہ فی الحال ہمیں کوئی سیاسی زاویہ نظر نہیں آرہا ہے، لیکن ہم تمام امکانات کی چھان بین کر رہے ہیں۔ معاملے کے حل کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
پولیس نے ہمانی ناروال کے قتل کے حوالے سے پانچ ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ ہمانی کے گھر اور اس کے آس پاس نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو اسکین کیا جا رہا ہے تاکہ کچھ سراغ مل سکیں۔ سائبر ٹیم کسی بھی مشکوک رابطوں یا حالیہ سرگرمیوں کا پتہ لگانے کے لیے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی مکمل چھان بین کر رہی ہے۔ جس جگہ سوٹ کیس میں لاش ملی وہاں کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ نصب نہیں تھا۔