
تل ابیب:اسرائیل کے سرکاری نشریاتی کارپوریشن نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے غزہ معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کے سلسلے میں وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے بلائی گئی سیکورٹی مشاورت کے اختتام تک فلسطینی قیدیوں کی رہائی موخر کردی ہے۔
۔19 جنوری کو نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 1900 کے لگ بھگ فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جانا تھا۔ ہفتہ کے روز قیدیوں کے ساتویں تبادلے کے تحت حماس نے چھ اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے۔ ان چھ یرغمالیوں کے بدلے میں 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جانا تھا۔
اسرائیلی اخبار ’’ یسرائیل ھیوم‘‘ نے اسرائیلی جیل سروس کے حوالے سے کہا کہ سیاسی قیادت نے ابھی تک موجودہ کھیپ کے تحت فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کی ہدایات جاری نہیں کی ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے متعلق سکیورٹی مشاورت کرنے تک فلسطینی قیدیوں کی رہائی موخر کی ہے۔
جن 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جانا طے تھا ان میں سے 50 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 97 قیدیوں کو ملک ملک بدر کیا جانا ہے۔ 23 ایسے بچے شامل ہیں جنہیں اسرائیلی فوج نے سات اکتوبر 2023 کے بعد غزہ سے گرفتار کیا تھا۔