Monday, January 27, 2025
Homeدنیااسرائیل نے انخلا ملتوی کر دیا، جنوبی لبنان میں دراندازی جاری

اسرائیل نے انخلا ملتوی کر دیا، جنوبی لبنان میں دراندازی جاری

بیروت:اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ لبنان سے انخلا 60 دن کے اندر مکمل نہیں ہو گا کیونکہ لبنان کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ حزب اللہ دریائے اللیطانی سے آگے پیچھے نہیں ہٹی۔ لبنان سے انخلا امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی میں عارضی بنیاد پر ہوگا۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے جمعرات کی نصف شب جنوبی لبنان کے قصبے بنی حیان پر حملہ کیا اور وہاں کئی مکانات کو نذر آتش کر دیا۔ لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق نصف شب کے وقت اسرائیلی فوج نے جنوبی قصبے بنی حیان میں گھس کر مشین گنوں سے کومبنگ آپریشن کیا۔ پھر متعدد مکانات کو نذر آتش کر دیا۔ صہیونی فوجی قصبے کے محلوں میں تعینات ہیں جہاں وہ مکانات اور بنی حیان میونسپلٹی کی عمارت کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے لبنان اور اسرائیل کے درمیان 26 نومبر کو جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا گیا تھا۔ جنگ بندی اگلے دن صبح سویرے نافذ ہو گئی۔ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اس معاہدے میں جنوبی لبنان کے علاقے میں لبنانی فوج اور لبنانی سکیورٹی فورسز کی تعیناتی اور 60 دنوں تک اسرائیل کی سرحد سے متصل بلیو لائن کی طرف جنوب سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا طے کیا گیا ہے۔ 60 دنوں کی مدت پیر کو طلوع آفتاب کے وقت ختم ہو رہی ہے۔
بحیرہ روم اور اسرائیل کی سرحد سے متصل ساحلی قصبے نا قورہ میں تباہ شدہ مکانات میں سے زندگی کے آثار غائب ہو گئے ہیں اور خاموشی چھائی ہوئی ہے کیونکہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان پرتشدد جنگ کے ختم ہونے کے باوجود مکین ابھی تک واپس نہیں آ سکے ہیں۔ 26 جنوری کو جنگ بندی کے معاہدے کی میعاد ختم ہونے سے چند دن قبل 6 جنوری کو اسرائیلی افواج کے اس سے دستبردار ہونے کے بعد سے لبنانی فوج اس قصبے میں تعینات ہے۔
دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج کو 60 دنوں کے اندر جنوبی لبنان سے اپنی افواج کو واپس بلانا ہوگا۔ لبنان میں لبنانی فوج اور اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یونیفل) کی تعیناتی کو مزید مضبوط کرنا ہوگا۔
اسرائیلی فوج ناقورا اور جنوبی لبنان کے پورے مغربی سیکٹر سے پیچھے ہٹ گئی اور اب بھی دیگر علاقوں خصوصاً مشرقی سیکٹر میں تعینات ہے۔ لبنانی فوج اپنی حفاظت کے لیے باشندوں کو ناقورہ میں داخل ہونے سے روکتی ہے اور شاذ و نادر ہی معائنہ کے دوروں کی اجازت دیتی ہے۔ غزہ میں جنگ کے آغاز کے ساتھ اکتوبر 2023 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سرحد پار سے گولہ باری کا تبادلہ ستمبر اور نومبر 2024 کے درمیان کھلے عام تصادم میں بدل گیا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments