نئی دہلی:عام آدمی پارٹی (آپ) نے دہلی اسمبلی انتخابات کو لے کر نوجوانوں کے لیے ایک اور بڑا اعلان کیا ہے۔ نوجوانوں کو ووٹ دینے کے لیے آمادہ کرنے کے لیے آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے انتخابی ضمانت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں حکومت بنانے کے بعد اگلے پانچ سالوں میں سب سے بڑی ترجیح نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرنا ہو گی۔
تعلیم، صحت، بجلی، پانی، سڑکیں، میٹرو اور سیوریج کے شعبوں میں کام جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے لیے روزگار کا بھی بندوبست کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس پڑھے لکھے لوگوں کی ایک اچھی ٹیم ہے، جو دہلی کے بچوں کو روزگار فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
کیجریوال نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں آپ نے ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے جن کا لوگوں کو ان کی زندگی میں سامنا ہے۔ تعلیم، صحت، بجلی، پانی اور سڑکوں کے شعبوں میں بہت کام ہوا۔ لیکن، ایک بات ہے جو دل کو بہت تکلیف دیتی ہے۔ یعنی تعلیم حاصل کرنے کے بعد بچے بے روزگار ہو کر گھر بیٹھے روزگار کی تلاش میں ہیں۔ ان میں سے بعض بچے بعض اوقات بری صحبت میں پڑ جاتے ہیں اور پھر جرائم کے میدان میں اتر جاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں واپس لانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی وجہ سے بہت سے خاندان سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں۔ کیجریوال نے کہا کہ کورونا کے دور میں جب بازار، دکانیں اور صنعتیں بند تھیں، بے روزگاری بڑے پیمانے پر پھیلی۔ اس وقت دہلی حکومت کے ذریعے 12 لاکھ بچوں کے لیے روزگار کا بندوبست کرنے کی بہت کوششیں کی گئیں۔
پنجاب میں اپنی حکومت کے دو سالوں میں انہوں نے 48 ہزار سے زائد لوگوں کو سرکاری نوکریاں دی ہیں اور 3 لاکھ سے زائد بچوں کو پرائیویٹ سیکٹر میں روزگار کا بندوبست کیا ہے۔ادھر بی جے پی انتخابی منشور کمیٹی کے چیئرمین رامویر سنگھ بیدھوری نے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کے پانچ سالوں میں بے روزگاری کو ختم کرنے کے وعدے کو جعلی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے سال 2022 کو روزگار کے بجٹ کا نام دیا تھا اور وعدہ کیا تھا کہ پانچ سال میں 20 لاکھ نوکریاں دی جائیں گی، لیکن 20 نوکریاں بھی نہیں دی گئیں۔ اس کے برعکس کیجریوال نے سول ڈیفنس کے 10 ہزار رضاکاروں کی نوکریاں چھین لیں۔ دہلی حکومت کے محکموں میں کام کرنے والے مہمان اساتذہ اور کنٹریکٹ ملازمین کو بھی مستقل نہیں کیا گیا۔
بیدھوری نے کہا کہ کیجریوال کے جھوٹ کا دیگ اب بھر گیا ہے اور یہ 5 فروری کو پھٹ جائے گا۔ عوام بھی جان چکے ہیں کہ وہ سراسر بے ایمان شخص ہے اور اس کے وعدے اب کوئی معنی نہیں رکھتے۔ درحقیقت مہمان اساتذہ کو مستقل کرنا تو دور کی بات، انہیں ملازمتوں سے بھی ہٹا دیا گیا۔
اس وقت کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے بقیہ مہمان اساتذہ کی تنخواہ میں اضافے کا کھلے عام اعلان کیا تھا، لیکن تنخواہ نہیں بڑھائی گئی۔ وہ ڈی ٹی سی، دہلی جل بورڈ اور دہلی حکومت کے دیگر محکموں میں کام کرنے والے کنٹراکٹ ورکرس کو مستقل کرنے کا وعدہ کرکے اقتدار میں آئے لیکن اس کے بعد وہ انہیں بھول گئے۔ آنگن واڑی اور آشا ورکرس کے مطالبات کو بھی ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا ہے۔