Sunday, December 22, 2024
Homeکھیلفٹ بال ورلڈ کپ 2034: سعودی عرب نے 15 شاہکار اسٹیڈیم سے...

فٹ بال ورلڈ کپ 2034: سعودی عرب نے 15 شاہکار اسٹیڈیم سے دنیا کو حیران کر دیا

ریاض:بدھ کے روز انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایسوسی ایشن فٹ بال (فیفا) نے اعلان کیا کہ سعودی عرب نے باضابطہ طور پر 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کی بولی جیت لی ہے۔ سعودی عرب 48 ٹیموں کی شرکت کے ساتھ اپنے نئے فارمیٹ میں اکیلے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والے پہلے ملک ہوگا۔
سعودی بولی کو 500 میں سے 419.8 ریٹنگ ملی جو فیفا کی جانب سے ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے پیش کی جانے والی بولی کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔
حال ہی میں سعودی عرب نے مستقبل کے ان سٹیڈیمز کا اعلان کیا جو فٹ بال ورلڈ کپ مقابلوں کی میزبانی کرنے والے ہیں۔ حیران کن خصوصیات والے ان سٹیڈیمز کی حیرت انگیز تصاویر کو سامنے لایا گیا۔ ان میں ایک ایسا جدید سٹیڈیم بھی شامل کیا گیا جس کے ارد گرد پورا ایک نیا شہر بھی تعمیر کیا جائے گا۔
نامزد کیے جانے کے وقت ورلڈ کپ 2034 کے عمومی منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق تمام میچز پانچ شہروں ریاض، جدہ، الخبر، ابھا اور نیوم میں منعقد کیے جائیں گے۔ نیوم وہ شہر ہے جو مستقبل کے شہروں کے لیے سب سے اہم منصوبوں میں سے ایک ہے۔ پانچ میزبان شہروں کو 15 جدید سٹیڈیمز سے سجایا جائے گا۔ ان میں سے 11 نئے اسٹیڈیم ہوں گے۔ ریاض میں سب سے زیادہ 8 سٹیڈیم شامل ہوں گے۔
کنگ سلمان انٹرنیشنل سٹیڈیم
اسے سعودی عرب میں سب سے زیادہ گنجائش رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا،اس میں ا92 ہزار شائقین کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ یہ کھیلوں کے سب سے اہم مراکز میں سے ایک ہے اور سعودی قومی ٹیم کے لیے اہم سٹیڈیم بن جائے گا۔
سٹیڈیم اور آس پاس کا علاقہ ’’گرین ریاض منصوبے‘‘ کے عمومی منصوبے کا ایک بنیادی ستون ہوگا۔ یہ منصوبہ ریاض کے جاری ترقیاتی عمل کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔ کنگ سلمان انٹرنیشنل سٹیڈیم ٹورنامنٹ کے افتتاحی اور فائنل میچوں کی میزبانی کرنے والا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان سٹیڈیم
یہ نیا سٹیڈیم القدیہ میں واقع ہے۔ اس کی خصوصیت ایک منفرد ڈیزائن ہے جو کوہ طویق کی چوٹیوں میں سے ایک کا شاندار نظارہ فراہم کرتی ہے۔ اس سٹیڈیم کی تعمیر میں رنگین شیشے اور چمکدار دھاتیں شامل کی گئی ہیں جو مخصوص جمالیاتی لمس مہیا کر رہی ہیں۔ اس سٹیڈیم میں 46000 سے زیادہ نشستوں کی گنجائش ہے۔ یہاں راؤنڈ آف 32 کوارٹر فائنل اور تیسری پوزیشن کے میچ کے علاوہ گروپ مرحلے کے میچز ہوں گے۔
کنگ فہد سپورٹس سٹی سٹیڈیم
اس سٹیڈیم کو جدید ترین بین الاقوامی معیارات کے مطابق تیار کیا جائے گا۔ اس کی گنجائش 70000 سے زیادہ تماشائیوں تک بڑھائی جائے گی۔ اسے خطے کے مشہور ترین سٹیڈیمز میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے۔ اس کی چھت روایتی عرب خیمے سے متاثر ایک منفرد جیومیٹرک ڈیزائن رکھتی ہے۔ سٹیڈیم شہر کی اہم ترین منزلوں کے قریب واقع ہے۔ سپورٹس پاتھ پروجیکٹ سبز جگہوں تک آسان رسائی فراہم کرے گا۔ سٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے لیے اعلی معیارات کو اپنایا گیا ہے۔ کنگ فہد سپورٹس سٹی سٹیڈیم فٹ بال میچوں سے لے کر کنسرٹ تک مختلف مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا امکان ہے۔
شہزادہ فیصل بن فہد سپورٹس سٹی سٹیڈیم
یہ نیا سٹیڈیم ایک ماسٹر پلان کے فریم ورک کے اندر تعمیر کیا جائے گا۔ اس میں ارد گرد کے علاقے میں متعدد پارک اور باغات شامل کیے گئے ہیں۔ اسے مقامی طور پر تیار کردہ مٹیریل کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کیا جائے گا۔ اس کی چھت پر سولر پینلز بھی نصب کیے جائیں گے۔ شہزادہ فیصل بن فہد سپورٹس سٹی سٹیڈیم کے چاروں طرف کثیر استعمال کے سبز مقامات ہیں۔ یہ سٹیڈیم ایک اہم علاقے کے قلب میں واقع ہے جو مقامی کمیونٹی کے لیے ایک مخصوص منزل کی تشکیل کرتا ہے۔ اس سٹیڈیم کی گنجائش 46000 تماشائیوں سے تجاوز کر جائے گی۔
جنوبی ریاض سٹیڈیم
جنوبی ریاض سٹیڈیم ایک نیا سٹیڈیم ہوگا اور اس کی گنجاش 47 ہزار شائقین سے زیادہ ہوگی۔ یہ سلمانیہ فن تعمیر کے اصولوں سے اپنا منفرد ڈیزائن لے گا۔ یہ سٹیڈیم فٹ بال کلب کا مرکزی سٹیڈیم بننے اور مختلف کھیلوں اور تفریحی پروگراموں کی میزبانی کرنے والا ہے۔
نیو سکوائر سٹیڈیم
نیو سکوائر سٹیڈیم کی گنجائش 46000 تماشائیوں سے زیادہ ہوگی۔ اس نئے سٹیڈیم کا غیر معمولی ڈیزائن اوورلیپنگ سطحوں پر مشتمل ہے۔ اس میں مقامی ببول کے درخت کے تنے کی مخصوص شکل کی نقل کی گئی ہے۔
کنگ سعود یونیورسٹی سٹیڈیم
اس سٹیڈم میں 46 ہزار سے زیادہ افراد بیٹھ کر میچ دیکھ سکیں گے۔ یہ متحرک یو واک کمپلیکس کے ساتھ ایک شاندار مقام پر واقع سٹیڈیم ہے۔ یہ کنگ سعود یونیورسٹی سے وابستہ سب سے اہم مخلوط استعمال کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔
اس سٹیڈیم میں فی الحال سعودی پروفیشنل لیگ کے میچز اور کھیلوں کے دیگر بڑے مقابلوں کی میزبانی کی جاتی ہے۔ ورلڈ کپ 2034 کے تناظر میں اس سٹیڈیم کی صلاحیتوں میں نت نئے اضافے کیے جارہے ہیں۔
روشن سٹیڈیم
اس نئے سٹیڈیم میں 46 ہزار افراد کی گنجائش ہوگی۔ اس کا ڈیزائن شہری کردار کی توسیع ہے جو ارد گرد کے ماحول پر حاوی ہے۔ یہ فٹ بال سٹیڈیم کے روایتی ڈیزائن سے ایک منفرد اور بالکل مختلف تصویر پیش کرنے والا سٹڈیم ہوگا۔
سٹیڈیم کو ایک ایسے مخصوص مقام پر بنایا جائے گا جس کے چاروں طرف کرسٹل ڈھانچے ہیں جو سامعین کے سٹینڈز سے ملحق ہو رہے ہوں گے۔ اس کے آس پاس کے علاقے کے آسمان کو روشن کرنے کے لیے رات کو چمکیں گے۔
سعودی عرب میں رقبے کے لحاظ سے دوسرا بڑا شہر جدہ ہے جو اپنے ساحلی محل وقوع کی وجہ سے ممتاز ہے۔ اس میں 4 سٹیڈیمز ہوں گے جن میں فٹ بال ورلڈ کپ 2034 کے میچ منعقد کیے جائیں گے۔
کنگ عبداللہ اکنامک سٹی سٹیڈیم
۔45 ہزار سے زیادہ تماشائیوں والا یہ سٹیڈیم بحیرہ احمر کے ساحل پر کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں تعمیر کیا جائے گا اس سٹیڈیم میں مقامی مرجان کی چٹانوں سے متاثر ہونے والے جمالیاتی نظارے والا ڈیزائن رکھا گیا ہے۔
کنگ عبداللہ سپورٹس سٹی سٹیڈیم
اس سٹیڈیم میں 58 ہزار سے زیادہ افراد کے لیے میچ دیکنے کی سہولت رکھی گئی ہے۔ یہ سٹیڈیم 2014 میں تعمیر کیا گیا تھا اور اپنے منفرد تعمیراتی ڈیزائن کی بدولت اسے “ریڈینٹ جیول” کا خطاب حاصل ہے۔ سٹیڈیم کی منصوبہ بند تزئین و آرائش کا مقصد اس کے مخصوص ڈیزائن والے عناصر کو محفوظ رکھتے ہوئے فیفا کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔
القدیہ کوسٹ سٹیڈیم
اس نئے سٹیڈیم میں 46 ہزار سے زیادہ افراد کی گنجائش ہوگی۔یہ بحیرہ احمر کے ساحل پر القدیہ کوسٹ پروجیکٹ کے قلب میں تعمیر کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ کھیلوں کی دیگر سہولیات اور ہوٹل بھی ہوں گے۔ سٹیڈیم کا ڈیزائن شانداراور روشن رنگوں کے ساتھ مشہور “میکسیکن لہروں” کی غیر متزلزل شکل سے متاثر ہے۔
سینٹرل جدہ سٹیڈیم
جدہ کے اس سٹیڈیم میں 45 ہزار سے زیادہ تماشائیوں کی گنجائش ہے۔ سٹیڈیم کا ڈیزائن تاریخی جدہ البلاد علاقے کے مخصوص طرز تعمیر کی نقل کرے گا۔ تکنیکی ترقی اور جدید عمارتوں کے ڈیزائن کو اپناتے ہوئے اس سٹیڈیم کو جدہ کے سپورٹس پارکس کے علاقے میں قائم کیا جائے گا۔
فٹ بال ورلڈ کپ کے میچوں کے لیے منتخب کیا گیا تیسرا شہر ’’ الخبر‘‘ ہے۔ اس شہر میں گروپ میچز، راؤنڈ آف 32 اور کوارٹر فائنل کا انعقاد ہوگا۔
آرامکو سٹیڈیم
آرامکو سٹیڈیم کی گنجائش 46 ہزار سے زیادہ افراد کی ہے۔ یہ خلیج عرب کے ساحل پر واقع ہوگا۔ اس کی خصوصیت سمندر سے متاثر ایک متحرک ڈیزائن کی ہوگی ۔ اس ڈیزائن میں موسم گرما کے مہینوں میں ساحل پر نظر آنے والے “گھماؤ” اور سٹیڈیم کے تعمیراتی عناصر میں سعودی عرب کے ساحلوں پر واقع ساحلی ماحول کے ساتھ ہم آہنگی رکھی گئی ہے۔ قدرتی لہروں کی شکل کی نقل کرنے والی متعدد باہم جڑی ہوئی سجاوٹ کی گئی ہے۔
ورلڈ کپ میچوں کی میزبانی کرنے والا چوتھا شہر ابھا ہے۔ یہ شہر سروت پہاڑوں میں سطح سمندر سے 2270 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ یہ سعودی عرب کے سب سے طویل اور بلند ترین پہاڑی سلسلے کی نمائندگی کرتا ہے۔
کنگ خالد یونیورسٹی سٹیڈیم
۔45 ہزار سے زیادہ افراد کی گنجائش والا کنگ خالد یونیورسٹی سٹیڈیم ابھا شہر کے جنوب مشرق میں واقع ہے ۔ سٹیڈیم کے تاریخی تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
ورلڈ کپ سے متعلق پانچواں سعودی شہر نیوم سٹی ہے۔ اس شہر پر بہت زیادہ نظریں اس لیے بھی ہیں کہ یہ دنیا کے سب سے اہم اور جدید ترقیاتی منصوبوں میں سے ایک ہے۔ شمال مغربی سعودی عرب میں واقع اس شہر میں کوارٹر فائنل میچز سمیت کئی میچز دیکھنے کو ملیں گے۔
نیوم سٹیڈیم
توقع ہے کہ نیوم سٹیڈیم دنیا کا سب سے ممتاز سٹیڈیم ہوگا کیونکہ یہ “دی لائن” کے ڈھانچے کے اندر 350 میٹر سے زیادہ کی بلندی پر واقع ہے۔ یہ فٹ بال کے میچوں میں شرکت کے لیے ایک غیر معمولی اور بے مثال تجربہ فراہم کرتا ہے۔ سٹیڈیم کی توانائی میں ہوا کی توانائی اور شمسی توانائی دونوں شامل ہیں۔ اس سٹیڈیم کو پوری دنیا میں سٹیڈیم کی سطح پر ایک تاریخی کوالٹی لیپ سمجھا جا رہا ہے۔
میزبانی کا منصوبہ میزبان شہروں کو سپورٹ کرنے والے 10 شہروں تک بھی پھیلایا جائے گا۔ کچھ حصہ لینے والی ٹیموں کے کیمپوں کی میزبانی ان شہروں میں ٹورنامنٹ سے پہلے اور اس کے دوران کی جائے گی۔
میزبان شہروں میں تقسیم کیے گئے 230000 سے زائد کمروں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ وی آئی پیز کی حمایت کرنے والے شہر، بین الاقوامی فیڈریشن کے وفود، حصہ لینے والی ٹیمیں، میڈیا پروفیشنلز، اور ٹورنامنٹ کے شائقین کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
۔15 شہروں میں 132 ٹریننگ ہیڈ کوارٹرز تجویز کیے گئے ہیں جو 48 حصہ لینے والی ٹیموں اور ان کے ساتھ آنے والے وفود کی میزبانی کریں گے۔ تربیتی کیمپوں کے لیے 72 سٹیڈیم رکھے گئے ہیں۔ ریفریز کے لیے دو تربیتی ہیڈ کوارٹرز بھی قائم ہوں گے۔
میزبان شہروں میں 10 مختلف مقامات بھی فیفا فین فیسٹیول کا انقعاد ہوگا۔ فیسٹول کے لیے فیفا ہر میزبان شہر میں ایک مقام کا انتخاب کرے گا۔مجوزہ مقامات کی فہرست میں ریاض کا کنگ سلمان پارک بھی شامل ہے جو دنیا کا سب سے بڑا شہری پارک بننے والا ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments