ممبئی :پاکستان سپر لیگ کے 10ویں سیزن کا ڈرافٹ 11 جنوری کو ہوگا۔ عام طور پر لیگ کا ڈرافٹ جنوری سے پہلے کیا جاتا ہے لیکن اس بار تاخیر کا مطلب ہے کہ ٹورنامنٹ کے آغاز میں بھی تاخیر ہوگی۔ اس بار یہ لیگ آئی پی ایل کے وقت ہی منعقد کی جائے گی۔ اس کا اہتمام اپریل کے شروع سے مئی کے وسط تک کیا جائے گا۔ ڈرافٹ میں ایسے غیر ملکی کھلاڑیوں پر توجہ دی جائے گی جو آئی پی ایل میں فروخت نہیں ہوئے تھے۔
آئی پی ایل زیادہ تر غیر ملکی کھلاڑیوں کی پہلی پسند ہے اور ایسی صورتحال میں پی ایس ایل کے پاس ان کھلاڑیوں کو منتخب کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے جو انڈین لیگ میں جگہ نہیں بنا سکے۔ فرنچائزز چاہتی ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ان کھلاڑیوں کو آئندہ نیلامی کے لیے اپنے ڈرافٹ میں شامل کرے۔
آئی پی ایل کی نیلامی میں کئی اہم کھلاڑی فروخت نہیں ہوئے۔ ان کھلاڑیوں میں ڈیوڈ وارنر، کین ولیمسن، عادل رشید، ایلکس کیری، کیشو مہاراج، شائی ہوپ، ڈونووین فرارا، ڈیرل مچل، جونی بیرسٹو، عقیل حسین وغیرہ شامل ہیں۔
ایک اندرونی ذرائع نے کہا کہ پی ایس ایل ٹیم کے مالکان چاہتے ہیں کہ پی سی بی ان کھلاڑیوں کے ایجنٹوں اور بورڈ سے بات کرے تاکہ پی ایس ایل 2025 کے لیے ان کی دستیابی کی تصدیق کی جا سکے۔
تمام کھلاڑیوں کے لیے پاکستان سپر لیگ میں کھیلنا آسان نہیں ہے۔ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے قوانین نے وہاں کے کھلاڑیوں کے لیے لیگ کھیلنا مشکل کر دیا ہے۔ بورڈ فرسٹ کلاس کرکٹرز کو آئی پی ایل کے علاوہ کسی بھی لیگ میں کھیلنے کے لیے این او سی دینے کو تیار نہیں۔ ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ 29 مئی سے شروع ہوگا۔ 4 اپریل سے کاؤنٹی چیمپئن شپ ہوگی جس کا مقابلہ پی ایس ایل سے ہوگا۔ ایسے میں انگلینڈ کے کھلاڑیوں کے لیے پورے سیزن کے لیے دستیاب ہونا مشکل ہو جائے گا۔ پی ایس ایل کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا ہے کیونکہ لیگ میں انگلش کھلاڑیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔