یروشلم:گذشتہ دو دنوں کے دوران شام کے مختلف علاقوں میں 300 سے زائد فضائی حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے وہاں کے حزب اختلاف کے رہ نماؤں کو خبردار کیا کہ جو بھی اسد کی راہ پر چلے گا اس کا بھی یہی انجام ہوگا۔
ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے شامی بحریہ کو تباہ کرنے کے لیے کام کیا۔ یہ مشن بڑی کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کو ہدایت کی گئی ہےکہ وہ جنوبی شام میں ہتھیاروں اور دہشت گردی کے خطرات سے پاک ایک پروٹیکشن زون قائم کرے جس میں اسرائیل کی مستقل موجودگی نہ ہو، تاکہ شام میں دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کو روکا جا سکے اورلبنان اور غزہ جیسی صورت حال پیدا کی جا سکے۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے شامی فوج کی 70 سے 80 فیصد صلاحیتوں کو تباہ کر دیا ہے۔ اس اپریشن میں 350 لڑاکا طیاروں نے چھاپوں میں حصہ لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے شام بھر میں دمشق سے طرطوس تک تقریباً 320 اہداف پر حملے کیے، جن میں درجنوں لڑاکا طیارے، فوجی ہیلی کاپٹر، ریڈار، فضا سے سطح پر مار کرنے والے میزائل بیٹریاں، ڈرونز اور دیگر شامل ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شام کے بفر زون میں زمینی افواج اب بھی مصروف ہیں۔
اس سے قبل آج اسرائیلی فوج کے ترجمان نے زور دیا کہ اسرائیل سرحدوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے کے علاوہ شام میں مداخلت نہیں کرتا۔
لیفٹیننٹ کرنل نداو شوشانی نے بھی اس بات پر زور دیا کہ حالیہ اسرائیلی اقدام “تزویراتی ہتھیاروں کو دشمنوں کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے کیےگئے ہیں”۔