نئی دہلی :دہلی کے اسکولوں میں بم کی دھمکیوں کی تعداد کم نہیں ہو رہی ہے۔ آج ایک بار پھر دو اسکولوں کو بم کی دھمکیاں ملی ہیں۔ پچھم وہار کے ڈی پی ایس اور جی ڈی گوینکا اسکول مینجمنٹ کو بم کی دھمکیاں ملی ہیں۔ صبح سویرے ملنے والی دھمکیوں سے اسکول انتظامیہ حیران رہ گئی۔ کیونکہ بچے سکول پہنچنا شروع ہو چکے تھے۔ فی الحال بچوں کو گھر بھیج دیا گیا ہے اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ دہلی پولیس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ فائر ڈپارٹمنٹ کی ٹیم کے موقع پر تعینات ہونے کی بھی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔
بم کی اطلاع کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔ اس وقت دہلی پولیس موقع پر موجود ہے۔ ڈی پی ایس اور جی ڈی گوینکا اسکول منیجمنٹ آف پچھم وہار کے ای میل کے ذریعے یہ دھمکی ملی ہے۔ دہلی پولیس نے کہا ہے کہ دو اسکولوں کو ای میل کے ذریعے بم کی دھمکیاں ملی ہیں – ایک آر کے پورم میں اور دوسرا پچھم وہار میں۔ سکول انتظامیہ نے بچوں کو ان کے گھروں کو واپس بھیج دیا ہے۔ فائر بریگیڈ اور پولیس کو اطلاع دی گئی۔
دہلی کے اسکولوں کو حال ہی میں کئی بار بم کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے والدین اور طلباء میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ایک ماہ قبل بھی ایسی ہی خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔ جب دہلی کے دو اور حیدرآباد کے ایک سمیت ملک بھر میں سی آر پی ایف کے کئی اسکولوں کو ای میل کے ذریعے بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔
تمل ناڈو کے ایک سی آر پی ایف اسکول کو 21 اکتوبر کی رات کو سب سے پہلے دھمکی موصول ہوئی تھی، جس کے بعد ملک کے تمام منسلک اسکولوں کو الرٹ بھیج دیا گیا تھا۔ تاہم تمام دھمکیاں جعلی ثابت ہوئیں۔آپ کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے پارلیمنٹ میں کسانوں کے مسائل اٹھائے، مہنگے ہوائی کرایوں پر حکومت کو گھیرا۔20 اکتوبر کو دہلی کے روہنی علاقے میں سی آر پی ایف کے ایک اسکول کی دیوار میں دھماکہ ہوا، جس سے آس پاس کی دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ اس واقعہ کے بعد دہلی پولیس نے اس طرح کی دھمکیوں کو بہت سنجیدگی سے لیا تھا۔