Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانکشتواڑ :دہشت گردانہ حملہ، گاؤں کے دفاعی گروپ کے دو ممبر ہلاک

کشتواڑ :دہشت گردانہ حملہ، گاؤں کے دفاعی گروپ کے دو ممبر ہلاک

سری نگر: جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں دو افراد کو قتل کر دیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت گاؤں کی دفاعی کمیٹی کے اراکین (گاؤں کے دفاعی محافظوں) کے طور پر کی گئی ہے۔ مرنے والوں کی شناخت نذیر احمد ولد محمد خلیل اور کلدیپ کمار ولد امر چند کے طور پر کی گئی ہے، دونوں اوہلی کنٹواڑا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ دہشت گرد تنظیم نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں نے ان دونوں کو ضلع کشتواڑ کے جنگلاتی علاقے سے اغوا کیا تھا جس کے بعد انہیں قتل کردیا گیا۔ تاحال لاشیں برآمد نہیں ہوئیں، سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ اس واقعہ کے حوالے سے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور جے کے این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور جے کے این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جنگل کے علاقے میں کشتواڑ کے 2 ویلج ڈیفنس گارڈز (وی ڈی جی) نذیر احمد اور کلدیپ کمار کے وحشیانہ قتل کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وحشیانہ تشدد کے اس طرح کے واقعات جموں و کشمیر میں طویل مدتی امن کے حصول میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ ہمارے خیالات اور دعائیں غم کی اس گھڑی میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ دونوں وی ڈی جی کو کنٹواڑہ کے بالائی علاقوں میں دہشت گردوں نے آنکھوں پر پٹی باندھ کر اغوا کیا اور پھر قتل کر دیا۔ جیش محمد دہشت گرد تنظیم کی شاخ کشمیر ٹائیگرز نے ان ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
خط کےبارے میں سرکاری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے جو مبینہ طور پر کشمیر ٹائیگر کے لیٹر ہیڈ پر لکھا گیا ہے، لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ گاؤں کے دفاعی گروپوں میں شامل ہونے سے گریز کریں۔ خط میں کہا گیا کہ دو سرگرم وی ڈی جیز کلدیپ کمار اور نذیر نے آج صبح مقبوضہ کشمیر کے علاقے کشتواڑ کے گھنے جنگلات میں مجاہدین کا پیچھا کیا۔ کشمیر ٹائیگرز کے مجاہدین نے انہیں نظر انداز کیا، لیکن انہوں نے (وی ڈی جی) انہیں نہیں چھوڑا اور قریب آ گئے۔ مجاہدین نے اسے پکڑ لیا۔ جب انہوں نے (وی ڈی جی) نے تمام جرائم کا اعتراف کیا تو ان دونوں کو پھانسی دے دی گئی۔ مجاہدین بحفاظت اپنے ٹھکانے پہنچ گئے۔اس میں لکھا تھا کہ ہمارے ریکارڈ میں یہ واضح ہے کہ ہم نے آج تک کسی عام ہندو کو نہیں مارا۔ ہم بھارتی فوج کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ تاہم کچھ جاہل (بولے) وی ڈی جی میں شامل ہو کر فوج کا ہتھیار بن رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کو آج کے واقعے سے سبق سیکھنا چاہیے اور وی ڈی جی کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ ورنہ ان کا بھی یہی حال ہو گا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments