Sunday, December 22, 2024
Homeخواتینملتانی مٹی جلد سے جڑی متعدد بیماریوں کا موزوں علاج

ملتانی مٹی جلد سے جڑی متعدد بیماریوں کا موزوں علاج

موسم میں تبدیلی، فضائی آلودگی اور مضر صحت غذاؤں کے منفی اثرات سب سے پہلے چہرے پر آتے ہیں جس کے نتیجے میں چہرے پر دانے، ایکنی، کیل مہاسے اور اُن کے سبب بد نما داغ دھبے بننے لگتے ہیں جن سے نہایت آسانی اور بغیر بھاری بھرکم رقم خرچ کیے جان چھڑائی جا سکتی ہے۔ملتانی مٹی کا قدیم زمانے سے استعمال چلا آ رہا ہے، خواتین چہرے کی خوبصورتی بڑھانے کیلئے اس کا استعمال اپنے چہرے سمیت بالوں پر بھی کرتی ہیں، جس کے بہترین نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
ملتانی مٹی تقریباً ہر قسم کی جلد اور جلد سے جڑی متعدد بیماریوں کا موزوں علاج ہے۔اگر اسے دوسرے اجزاء کے ساتھ ملا کر لگایا جائے تو اس کی افادیت مزید بڑھ جاتی ہے اور چہرے کی خوبصورتی میں ناصرف اضافہ ہوتا ہے بلکہ اس کے استعمال سے دیرپا جِلدی بیماریوں سے بھی دور رہا جا سکتا ہے۔
یہ نہ صرف جِلد بلکہ سر کے بالوں کی صفائی اور سر کی جلد کی صحت کیلئے بھی نہایت مفید ہے۔
ملتانی مٹی کے فوائد بڑھانے کیلئے اس میں ایلوویرا جیل (گھیکوار)، روغن بادام، عرق گلاب، شہد، انڈے کی سفیدی، دودھ، لیموں کا عرق، کینو کے چھلکوں کا پاوٴڈر اور بیسن وغیرہ شامل کیا جا سکتا ہے۔ملتانی مٹی میں ان اجزاء کے استعمال سے بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جبکہ بالوں کی خوبصورتی اور سر کی جلد سے چکناہٹ کے خاتمے کیلئے ملتانی مٹی میں عرق گلاب اور لیموں کا رس ملا کر استعمال کیا جا سکتا ہے اور بعد ازاں جیسے سر سے مہندی دھوئی جاتی ہے۔ایسے ہی ملتانی مٹی بھی با آسانی دھل جاتی ہے۔
ملتانی مٹی کی افادیت اب سائنس نے بھی مان لی ہے اسی لئے مختلف کاسمیٹک برانڈ کی بھی اب ملتانی مٹی سے تیار شدہ پراڈکٹس یا مَڈ ماسک کے نام سے مختلف ماسک مارکیٹ میں باآسانی دستیاب ہیں۔ملتانی مٹی سے بنایا گیا ماسک چہرے پر لگانے سے قبل چہرے کی جِلد کا صاف اور دھلا ہوا ہونا لازمی ہے، اسی لئے اگر ممکن ہو تو ملتانی مٹی کا ماسک لگانے سے قبل چہرے پر 5 سے 7 منٹ کیلئے کسی مائلڈ کلینزنگ سے مساج کرنا مفید ثابت ہوتا ہے۔
ملتانی مٹی کا ماسک دھونے کے بعد چہرے کی جلد یا بالوں کو موئسچرائز بھی کرنا چاہیے تاکہ اس کی افادیت مزید گنا بڑھ جائے۔
خشک جلد کیلئے ملتانی مٹی، کچا دودھ، چند قطرے زیتون کا تیل، صندل کی لکڑی کا پاؤڈر اور کینو کے خشک چھلکوں کا پاؤڈر حسب ضرورت لے لیں۔اب ان سب اجزا ء کو کانچ کے برتن میں عرق گلاب کی مدد سے مکس کر لیں اور 20 سے 25 منٹ کیلئے چہرے پر لگا لیں۔
نارمل جلد کیلئے کھیرے کا رس یا گاجر کا جوس لے لیں، ملتانی مٹی، صندل لکڑی کا برادہ، کینو کے خشک چھلکوں کا سفوف، ان سب اجزا ء کو مکس کر لیں اور چہرے پر لگا لیں۔
چکنی جِلد سے اضافی چکناہٹ اور کیل مہاسوں کے خاتمے کیلئے ایلوویرا یا لیموں کا عرق (عرق گلاب بھی لیا جا سکتا ہے)۔
ملتانی مٹی، انڈے کی سفیدی، صندل لکڑی کا برادہ، کینو کے خشک چھلکوں کا سفوف لے لیں۔ان سب اجزا ء کو یک جان ملائیں اور چہرے پر لگا لیں اور 20 سے 25 منٹ کیلئے سکون سے لیٹ جائیں، جلد کو پُرسکون وقت دیں، سوکھنے پر چہرہ دھو لیں۔
جھریوں والی جِلد کو ٹائٹ کرنے کیلئے انڈے کی سفیدی، پھٹکری کا پاوٴڈر، روغن بادام، عرق گلاب، ملتانی مٹی، صندل کی لکڑی کا پاؤڈر اور کینو کے چھلکوں کا سفوف یک جان ملائیں اور چہرے پر لگا لیں۔سوکھنے پر اس ماسک کو پانی کی مدد سے گیلا کریں اور چہرے پر ہلکے ہاتھ سے مساج کرتے ہوئے اتار لیں۔ملتانی مٹی کا ماسک چہرے کیلئے بہترین سکرب بھی ثابت ہوتا ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments