اسپین:حکومتی لاپرواہی کے نتیجے میں سیلاب کے باعث اپنے علاقوں میں آنے والی تباہی کے بعد متاثرہ افراد اور سیلاب زدگان کے اہل خانہ نے غصہ سپین کے شہر ویلینشیا میں وزیراعظم پیڈرو سانچیز پر نکال دیا۔ وزیر اعظم کے دورے کے دوران لوگ پھٹ پڑے ۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ افراد کو باہر نکال دیا۔ ان پر کیچڑ اچھالا گیا۔ لوگوں نے وزیر اعظم کی کی گاڑی کو لاتیں مارنا شروع کردیا۔
متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران مشتعل لوگوں کی جانب سے ان پر حملہ کرنے کے بعد تصاویر اور ویڈیو کلپس کے مطابق وزیر اعظم کو فوری طور پر وہاں سے جانے پر مجبور کردیا گیا۔ یہ اس وقت ہوا جب کنگ فیلیپ ششم اور وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے اتوار کو جنوب مشرقی سپین کا دورہ کیا۔ ان علاقوں میں تباہ کن سیلاب کے بعد نئی شدید بارشوں کی توقع ہے۔ سیلاب میں کم از کم 213 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ملک کی تاریخ کی بدترین قدرتی آفت کا سبب بننے والے پانچ دنوں کے سخت موسمی حالات کے بعد حکومت کے مطابق لاپتہ ہوجانے والی صاف سڑکوں کی تلاش اور مٹی کے طوفانوں سے تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
اپنی طرف سے ویلنسیا کے علاقے کے قدامت پسند صدر کارلوس مززون نے ہفتے کے روز کہا تھا ہمیں اپنی زندگیوں کے چیلنج کا سامنا ہے لیکن ہم ان کا حل تلاش کریں گے۔ حکومتی اداروں پر رہائشیوں کو دیر سے فون پر الرٹ پیغام بھیجنے پر تنقید کی گئی۔
وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق مززون اتوار کو سانچیز، کنگ فیلیپ سکس اور ملکہ لیٹیزیا کے ساتھ موجود ہوں گے جو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس دورے کے صحیح پروگرام کا تاحال اعلان نہیں کیا گیا۔ یہ دورہ اس وقت ہوا ہے جب ہسپانوی موسمیاتی ایجنسی نے ویلینسیا کے علاقے میں شدید بارش کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔
ہفتے کی شام حکام کی طرف سے شائع کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سیلاب کی وجہ سے 213 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔