ماسکو:روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے کہا ہے کہ یوکرین جنگی قیدیوں کے تبادلے میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ زخارووا نے مزید کہا کہ اس سال روسی وزارت دفاع نے کیف کو 935 سے زائد یوکرینی جنگی قیدیوں کے حوالے کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن کیف نے صرف 279 قیدی قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ زخارووا کی تفصیل کے مطابق یہ سمجھا جاتا تھا کہ یوکرین بنیادی طور پر قیدیوں کے تبادلے کی کارروائیوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔ اس کے جنگجو شدت پسند قوم پرست اکائیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
جنگی قیدیوں کے معاملے پر یوکرین کی وزارت خارجہ کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے زاخارووا نے مزید کہا فی الحال کیف حکومت نگی قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں رکاوٹ ڈال رہی ہے اور اس کے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے خصوصی طور پر نیشنل بریگیڈز کے عسکریت پسندوں کے تبادلے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ وہ ان یونٹس اور بریگیڈز میں دلچسپی رکھتے ہیں جنہیں ہم انتہا پسند اور دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔
زاخارووا نے یہ بھی اعلان کیا کہ روسی فریق کے یوکرینی میرینز کو قیدیوں کے تبادلے کی فہرست میں شامل کرنے سے انکار کے حوالے سے بیانات جھوٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان فہرستوں میں ان میں سے 29 شامل ہیں۔ ماریہ ز خارووا نے اس تناظر میں کہا کہ ہم نے عوامی بیانات سنے اور مونٹریال میں نگرانی کے دوران ہم نے یہ معلومات بھی سنی جن میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ روس نے یوکرینی میرینز کو تبادلے کی فہرست میں شامل کرنے سے انکار کیا ہے۔ تاہم یہ سراسر جھوٹ ہے۔ ہم ان فہرستوں کو شائع کرنے کے لیے تیار ہیں جن میں ایسے 29 افراد شامل ہیں جن کا تعلق خاص طور پر یوکرینی میرینز سے ہے۔