نئی دہلی:دیوالی کے بعد دہلی میں ہوا کا معیار بہت خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے، اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہوا کی خرابی کی وجہ سے ہر 10 خاندانوں میں سے ایک فرد بیمار ہے۔ اس کا دہلی کی ہوا کے معیار پر کیے گئے ایک سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہلی کے 69 فیصد خاندان آلودگی کا براہ راست اثر محسوس کر رہے ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ دیوالی کی جمعرات کی رات دہلی اور این سی آر کے کئی علاقوں میں ہوا کا معیار یعنی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 999 تک پہنچ گیا تھا۔ جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ دہلی کی ہوا کے معیار کو لے کر لوکل سرکلز نامی تنظیم کی رپورٹ میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ اس سروے کے تحت 21 ہزار لوگوں سے ان کی رائے پوچھی گئی۔ اس سروے کے مطابق دہلی میں رہنے والے 69 فیصد خاندانوں میں ایک یا ایک سے زیادہ افراد کو گلے میں خراش یا کھانسی ہے۔ آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے ان کی آنکھوں میں جلن ہو جاتی ہے اور 46% لوگوں کو ناک بہنے یا بند ہونے کا مسئلہ ہوتا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راجدھانی دہلی میں 31 فیصد لوگ ایسے ہیں جنہیں آلودگی کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے یا لوگوں کا دمہ مزید بڑھ رہا ہے۔ ایک ہی وقت میں، 31 فیصد لوگ ایسے ہیں جنہوں نے آلودگی کی وجہ سے سر درد کی شکایت کی، 23 فیصد نے بے چینی یا توجہ مرکوز کرنے میں دشواری اور 15 فیصد کو سونے میں دشواری کی شکایت کی۔ دوسری جانب 31 فیصد نے یہ بھی کہا کہ ان کے خاندان میں کسی کو بھی آلودگی کی وجہ سے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔