ممبئی:نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) لیڈر بابا صدیقی کے قتل کیس میں پولیس نے مزید تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کی گرفتاری بدھ کی شام پونے سے عمل میں آئی، جس سے کیس میں گرفتار ملزمان کی کل تعداد 14 ہوگئی۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ روپیش راجندر موہول (22)، کرن راہول سالوے (19) اور شیوم اروند کوہر (20) سبھی پونے کے رہنے والے ہیں۔ انہیں گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ صدیقی (66) کو 12 اکتوبر کو ممبئی کے باندرہ علاقے میں ان کے بیٹے اور ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
تفتیش کاروں کو ابھی تک قتل کے محرکات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ وہ اس کیس کی مختلف زاویوں سے تفتیش کر رہے ہیں۔ پولیس نے اب تک 11 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں دو مشتبہ شوٹر – دھرم راج کشیپ اور گرو میل سنگھ شامل ہیں، جب کہ مرکزی شوٹر شیوکمار گوتم اور دو سازشی مفرور ہیں۔ سنسنی خیز قتل کیس میں اب تک کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تھانے میں جن پانچ لوگوں کے گروپ نے سواری کا قتل کیا تھا، ابتدا میں انہیں مہاراشٹر کے سابق وزیر صدیقی کے قتل کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، تاہم، گروہ نے جرم کو انجام دینے کے لیے 50 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا لیکن وہ رقم پر متفق نہ ہونے کی وجہ سے پیچھے ہٹ گئے۔ تاہم اس گروہ نے صدیقی پر حملے میں مدد کی تھی۔
پولیس نے مطلوب ملزمان گوتم، شبھم لونکر اور اختر کی تلاش تیز کردی ہے۔ ملزمان کو ملک سے فرار ہونے سے روکنے کے لیے ان کے خلاف ‘لک آؤٹ سرکلر’ جاری کیا گیا ہے۔