Monday, December 23, 2024
Homeہندوستانمودی برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روس روانہ

مودی برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روس روانہ

نئی دہلی :وزیر اعظم نریندر مودی 16ویں برکس چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ گزشتہ سال اس کی توسیع کے بعد یہ گروپ کا پہلا سربراہی اجلاس بتایا جاتا ہے۔ اس گروپ میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔
اس کی توسیع کے بعد ایران، مصر، ایتھوپیا اور متحدہ عرب امارات کو شامل کیا گیا ہے۔ ہندوستانی وزیر اعظم کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سمیت برکس کے بعض رہنماؤں سے دو طرفہ بات چیت اور یوکرین کے تنازع پر بات چیت کی بھی توقع ہے۔ اگرچہ اس کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے، لیکن قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ وزیر اعظم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ سربراہی اجلاس کے دوران دو طرفہ ملاقات بھی کر سکتے ہیں۔
مودی نے کازان کے لیے روانہ ہونے سے قبل سوشل میڈیا پر کہا، ’’میں وہاں مختلف موضوعات پر وسیع پیمانے پر بات چیت کا منتظر ہوں۔ میں وہاں مختلف رہنماؤں سے ملاقات کا بھی منتظر ہوں۔ برکس گروپ کا 16 واں سربراہ اجلاس روس کی صدارت میں منعقد کیا جا رہا ہے، مسٹر مودی روسی صدر ولادیمیر پوتین کی دعوت پر 2 دن کازان میں گزاریں گے۔
روس روانہ ہونے سے پہلے وزیر اعظم نے ایک بیان میں کہا، ’’ہندوستان برکس ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی قدر کرتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم عالمی ترقیاتی ایجنڈا، کثیرالجہتی نظام میں بہتری، آب و ہوا میں تبدیلی، اقتصادی تعاون، لچکدار سپلائی چینز کی تعمیر، ثقافتی اور انسانی ہمدردی کو فروغ دینے جیسے مسائل پر بات چیت اور تبادلہ خیال کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے۔‘
وزیر اعظم نے کہا کہ “گزشتہ سال نئے ممبران کی شمولیت کے ساتھ برکس کی توسیع نے اس کی جامعیت اور عالمی بہبود کے ایجنڈے میں اضافہ کیا ہے”۔ مسٹر مودی نے کہا، ’’گزشتہ جولائی میں ماسکو میں منعقدہ ہندوستان-روس سالانہ چوٹی کانفرنس کی بنیاد پر، میرا کازان کا دورہ ہندوستان اور روس کے درمیان خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرے گا۔‘‘ برازیل، روس، ہندوستان، چین اور برازیل برکس کے بانی رکن ہیں۔ برکس ممالک دنیا کی اہم معیشتیں ہیں۔ اس گروپ میں مزید پانچ نئے اراکین مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے شامل ہونے کے بعد اس کے اراکین کی تعداد دس ہو گئی ہے۔ اس کے رکن ممالک دنیا کی 41 فیصد آبادی پر مشتمل ہیں اور عالمی معیشت میں تقریباً ایک چوتھائی اور عالمی تجارت میں ان کا تعاون ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments