ریاض:خلیجی یورپی سربراہی اجلاس کے حتمی بیان میں خلیجی شہریوں کو شینگن ویزا سے مستثنیٰ کرنے کے لیے مذاکرات جاری رکھنے کے عزم کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ یہ تصدیق بھی کی گئی ہے کہ سعودی عرب 2026 میں سربراہی اجلاس کے دوسرے ایڈیشن کی میزبانی کرے گا۔ سربراہی اجلاس کے حتمی بیان میں سکیورٹی اور استحکام بڑھانے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔
خلیجی یورپی سربراہی اجلاس کے حتمی بیان میں غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کی ضرورت پر زور دینے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن کو یقینی بنانے کے لیے دو ریاستی حل کی اہمیت بھی بیان کی گئی۔ شریک رہنماؤں اور صدورنے برسلز میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں غزہ کی پٹی میں شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کے خلاف حملوں کی مذمت کی ۔
برسلز میں رہنماؤں اور صدور نے مغربی کنارے میں فوجی کارروائیوں کے بارے میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی ساتھ 21ویں صدی کی سٹریٹجک پارٹنرشپ کی تعمیر کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ عالمی اور علاقائی سلامتی اور خوشحالی کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ .
اس کے ساتھ ہی اس حتمی بیان میں یمنی فریقین کو بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی سعودی کوششوں کو سراہا گیا۔ فلسطین میں دو ریاستی حل کی حمایت کے لیے اتحاد کے آغاز کے لیے سعودی اقدام کی تعریف کی گئی ہے۔ دوسری طرف بحیرہ احمر میں جہاز رانی کی آزادی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے حتمی بیان میں سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
علاوہ ازیں خلیجی یورپی سربراہی اجلاس کے نتائج نے اپنے حتمی بیان میں خلیجی ریاستوں اور یورپ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے سٹریٹجک ڈائیلاگ کے آغاز اور دونوں بلاکوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے تک پہنچنے کے لیے بات چیت کے تسلسل کا اعلان کیا۔