لبنان:حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیل کو دردناک صورتحال سے دوچار کریں گے۔ تاہم جنگ بندی کے مخالف نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بات منگل کے روز کہی ہے۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنوبی لبنان میں تصادم جاری ہیں اور اسرائیل نے پچھلے چند ہفتوں کے دوران لبنان پر مسلسل بمباری کے ساتھ ساتھ جنوبی لبنانی سرحد سے حملہ بھی شروع کر رکھا ہے۔
اسرائیل کو حزب اللہ کی طرف سے سخت شدت اور شدت انگیز کارروائیوں کا سامنا ہے جو حزب اللہ اپنے سربراہ حسن نصراللہ اور دوسرے کمانڈروں کی ہلاکت کے بعد سے شروع کیے ہوئے ہے۔
نعیم قاسم نے اپنی ایک ریکارڈ کی گئی تقریر کے دوران کہا کہ اس جاری تصادم اور مسئلے کا حل سیز فائر ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں اس لیے جنگ بندی کی بات کر رہے ہیں۔ اگر اسرائیل جنگ بندی نہیں چاہتا تو ہم بھی جنگ جاری رکھیں گے۔’
نعیم قاسم کا مزید کہنا تھا کہ کسی بالواسطہ کوششوں کے نتیجے میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد شمالی علاقے کے آبادکار واپس اپنے گھروں کو جا سکیں گے اور دوسرے اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
نعیم قاسم کے اس بیان پر اسرائیل نے فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اسرائیل کا یہی دعویٰ ہے کہ وہ جنوبی لبنان پر حملے اسی لیے کر رہا ہے کہ اپنے بےگھر ہوچکے ہزاروں اسرائیلیوں کو واپس اپنے گھروں میں بحفاظت لا سکے۔
نعیم قاسم کا یہ بھی کہنا تھا کہ حزب اللہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بھی بالکل اسی طرح اسرائیل میں جہاں چاہے کارروائی کر سکتا ہے جس طرح اسرائیل نے لبنان میں کیا ہے۔ اس لیے ابھی مزید لاکھوں اسرائیلی بےگھر ہوں گے۔ بلکہ میں کہوں گا 20 لاکھ سے زیادہ اسرائیلیوں کو خطرے میں رہنا ہوگا۔ ہم کسی بھی وقت، کسی بھی گھڑی اور کسی بھی دن حملہ کر سکتے ہیں ۔
واضح رہے اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے رہنے والے لبنانی شہریوں کو حکم دیا ہے کہ وہ علاقے کو خالی کر دیں اور اپنے گھر چھوڑ کر کسی اور جگہ چلے جائیں۔ اسرائیل کی طرف سے یہ حکم آنے کے بارے میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ‘انروا’ نے جمعرات کے روز اطلاع دی ہے۔
اس صورتحال میں لبنانی شہری اپنے گھروں کو چھوڑ کر نقل مکانی کر رہے ہیں۔ ہچھلے ایک سال کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 2309 لبنانی ہلاک اور 12 لاکھ بےگھر ہو چکے ہیں۔ ان 2309 میں بڑی تعداد ستمبر کے اواخر سے لے کر اب تک ہلاک ہوئی ہے۔
جنوبی لبنان پر اسرائیلی زمینی حملے کے دوران اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کی امن فورس کے فوجیوں کو بھی گولہ باری کانشانہ بنایا ہے اور اب تک 5 امن فوجی زخمی ہو چکے ہیں۔