تری پورہ:شمالی تریپورہ کے پیکوچیرا میں منگل کو ایک شیو مندر اور ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی بھڑک اٹھی۔ جس کے بعد پورے شمالی تریپورہ ضلع میں فورس کی ایک بڑی نفری تعینات کر دی گئی۔ اس سلسلے میں حکام نے بھی معلومات فراہم کیں۔ فی الحال علاقے میں امتناعی احکامات نافذ کر دیے گئے ہیں اور موبائل انٹرنیٹ سروس بھی تین دن کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔
پیر کی رات جب نامعلوم افراد نے پیکوچیرہ میں ایک شیو مندر کو نقصان پہنچایا۔ لوگوں کے ایک گروپ نے ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی جس سے علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب چند روز قبل درگا پوجا کے لیے چندے کو لے کر دو برادریوں کے درمیان تصادم ہوا تھا جس میں ایک شخص ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے تھے۔
ہوم سکریٹری پی کے مطابقشمالی تریپورہ ضلع کے کچھ علاقوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی کی وجہ سے، ایس ایم ایس اور موبائل انٹرنیٹ خدمات کو اگلے 72 گھنٹوں کے لئے معطل کر دیا گیا ہے،” چکرورتی نے ایک سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا کہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل امیتابھ رنجن نے ایک حکم نامہ میں کہا کہ مسجد پر بھیڑ کے ذریعہ حملہ کیا گیا اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان پولیس سپرنٹنڈنٹ بھانوپد چکرورتی کو فوری طور پر ہٹا کر پولیس ہیڈ کوارٹر سے منسلک کر دیا گیا ہے۔
اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) اننت داس نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ دھلائی ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اویناش رائے اگلے احکامات تک شمالی ضلع کا چارج سنبھالیں گے۔