ممبئی: این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو کل شام تین شوٹروں نے گولی مار دی تھی۔ آج انہیں ممبئی کے میرین لائن میں واقع بڑا کبریستان میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ اس دوران پورے علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ممبئی پولیس، جو بابا صدیقی قتل کیس کی تحقیقات کر رہی ہے، نے کہا ہے کہ شبھم لونکر کے 28 سالہ بھائی پروین لونکر کو پونے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ ان سازشیوں میں سے ایک ہے جس نے شبھم لونکر کے ساتھ مل کر دھرم راج کشیپ اور شیوکمار گوتم کو اس سازش میں شامل کیا۔ مزید تفتیش جاری ہے۔
اس موقع پر پولیس بینڈ نے ماتمی دھن۔بجائی اور پولیس اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کرکے انہیں سلامی پیش کی۔تدفین کے موقع پر ذیشان کے ساتھ بابا صدیقی کی صاحبزادی ڈاکٹر عرشیہ بھی سفید شلوار قمیض میں تھیں۔رات پونے دس بجے گارڈآف آنر کے بعد دوبارہ نماز جنازہ ادا کی ۔کیونکہ یہاں بھی ان کے پرستار ہزاروں کی تعداد میں پہنچ گئے تھے اور انکے مطالبہ پر نماز اداکی گئی۔اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔
اس سے قبل بعد نماز مغرب ان کی نماز جنازہ شمال مغربی ممبئی کے متمول باندرہ علاقہ کی رہائش گاہ مقبہ ہائیٹ کے باہر اداکی گئی اور پولیس نے نماز کے بعد اُن کے جسدِ خاکی کو ملک کے قومی پرچم میں لپیٹ دیا۔باندرہ سے تقریباً پندرہ کلومیٹر کا سفر کرکے جنازہ ایک ایمبولنس میں ایک گھنٹے میں مرین لائنز چندن واڑی قبرستان پہنچایا گیا ،اس قبرستان میں تدفین کا مقصد یہ ہے کہ ان کی والدہ اور دیگر اہل خانہ کو بھی یہیں سپرد خاک کیا گیا ہے اورانہوں نے اپنی والدہ کی قبر میں تدفین کی کبھی خواہش ظاہر کی تھی۔ایمبولنس مہارشی کورے روڈ کے صدر دروازے پر روکی گئی اور پولیس اہلکاروں کے کندھوں پر قبرستان۔میں لے جایاگیا۔لیکن۔پھر اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا اور ترنگے کو بڑے احترام اور روایتی انداز میں اتار کر اور طے کرکے ان کے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیقی کے سپرد کیا گیا۔قبرستان۔میں بھی سوگواروں کی بھیڑ امڈ پڑی اور پولیس کی بھاری جمعیت بھی موجود رہی۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر حکومت نے آخری رسومات مکمل سرکاری اعزاز میں اداکرنے کا اعلان کیا تھا۔وزیراعلی ایکناتھ شندے نے یہ اعلان بروز اتوار کو کیا۔
باندرہ پالی ہل ناکہ کی ان۔کی رہائش گاہ پرسیاسی لیڈروں کے ساتھ فلمی دنیا سے وابستہ فن کاروں ،اداکاروں اور عام
لوگوں کا آخری دیدار کے لیے آنے کا سلسلہ جاری رہا ۔مشہور اداکر سلمان خان،سنجے دت،ارپیتا ،سہیل خان،ان اہلیہ، اربازخان ،سابق ادارہ ثناء خان اور شوہر مفتی انس وغیرہ نے ان کے گھر پہنچ کر تعزیت پیش کی۔
جامع مسجد ممبئی ٹرسٹ کے روح رواں شعیب خطیب کے مطابق جنوبی ممبئی کے بڑے قبرستان سب سے پہلے پہنچے والوں میں این سی پی کے صدر اجیت پوار،مرکزی۔وزیر پرفل پٹیل اور چھگن بھجبل ،دیناپاٹل ،ناگپور کے انیس احمدشامل رہے۔اس موقع پر پرفل پٹیل نے تعزیت کا اظہار کیا اور کہاکہ پولیس اپنا کام۔کررہی ہے،لیکن ہم صدمہ سے دوچار ہیں۔سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی،سابق ایم۔ایل اے ایڈوکیٹ وارث پٹھان،ایم ایل اے جتیندر اہواڑ، دھنجیہ منڈے،سمیت متعدد لیڈروں نے بذات خود دورہ کیا۔نائب وزیراعلی اور داخلہ دیویندر فڈنویس رات اسپتال پہنچے اور آج صبح بھی انہوں نے دورہ کیا۔اور انتظامات کاجائزہ لیا تھا۔
سنئیر لیڈر چھگن بھجبل نے کہاکہ پولیس اس معاملے میں کٹہرے میں کھڑی ہے ،اس لیے اسے فور ی طورپر مستعدی دکھانی چاہئیے ،آیا انہیں ملنے والی دھمکیوں کے بعد پولیس نے اس ضمن میں کارروائی کی تھی۔
بابا صدیقی تین بار ایم ایل اے بنے اور دوبار 2004 سے 2008 تک مہاراشٹر کابینہ میں بطور وزیر اور مہاراشٹر ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( مہاڈا) کے چیئرمین کے طور پر خدمات دیں۔
این ایس پی لیڈر بابا صدیقی کو ہفتے کی رات دیر گئے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مہاراشٹر کی سیاست میں بھی اس کو لے کر سی ایم ایکناتھ شندے کی حکومت پر سیدھے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کرائم برانچ نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے لیکن ابھی زیادہ معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔ ملزم کے محرک سے لے کر پس منظر تک ہر چیز کی چھان بین کی کوشش کی جا رہی ہے۔
فی الحال، پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور ایک کی شناخت ہو گئی ہے۔ ملزمان کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ وہ کافی عرصے سے اپنے بچوں سے دور تھے۔ انہیں کچھ پتہ نہیں تھا کہ وہ کیا کام کر رہے ہیں، کہاں کام کر رہے ہیں۔