Monday, December 23, 2024
Homeدنیاغزہ اور لبنان جنگ ہتھیاروں کی سپلائی بند ہونے کے ساتھ ختم...

غزہ اور لبنان جنگ ہتھیاروں کی سپلائی بند ہونے کے ساتھ ختم ہو گی: میکروں

فرانس:یورپی یونین نے غزہ اور لبنان دونوں علاقوں میں فوری جنگ بندی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے جب کہ فرانسیسی صدر نے ایک بار پھر اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی بند کرنے پر زور دیا ہے۔
فرانس کے صدارتی محل ایلیسی پیلس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر عمانویل ماکروں نے اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی بند کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ غزہ اور لبنان میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی برآمدات کو روکنا ہی تنازع کو روکنے کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے جمعے کو مزید کہا کہ ہتھیاروں کی فراہمی موجودہ کشیدگی کی بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فرانس یہ بات قبول نہیں کرے گا کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر دوبارہ لبنان میں اقوام متحدہ کے فوجیوں کو نشانہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ آج یونیفل کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا ہے اور یہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے بحیرہ روم کے کنارے واقعے یورپی یونین کے ممالک کے قبرص میں ہونے والے سربراہ اجلاس کے دوران کہا کہ “ہم اس معاملے کی مذمت کرتے ہیں اور ہم دوبارہ اسے قبول نہیں کریں گے‘‘۔
فرانسیسی صدر کی طرف سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی کا مطالبہ نیا نہیں۔ وہ اس سے قبل بھی اس نوعیت کے بیانات دے چکے ہیں۔ حال ہی میں ان کے ایسے ہی ایک بیان پراسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سخت سیخ پا ہوگئے تھے۔ انہوں نے تنقید کرتےہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو فرانس سے حمایت کی توقع ہے نہ کہ اس پر “پابندیوں” کے نفاذ کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی روکنے کا مطالبہ کرنا’شرمناک‘ ہے۔
یہ پیش رفت یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین کے اس بیان کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی بین الاقوامی قرارداد 1701 کے نفاذ کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنا جلدی ممکن ہو جنگ کے خاتمے کے لیے کوشش کی جائے۔ جنگ بندی ایک سفارتی حل تلاش کرنے کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔
ڈیئر لیین نے قبرص اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یورپی یونین مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے حصول کی خواہاں ہے۔
یورپی یونین کے بیانات کے دوران لبنان پر اسرائیلی فوج کی تباہ کن بمباری جاری تھی۔ اسرائیلی فوج نے جمعہ کو متعدد مقامات پر شدید فضائی حملے کیے جب کہ مزید زمینی کارروائی بھی جاری ہے۔
جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس ’یونیفل‘ نے جمعہ کوکہا تھا کہ اس کے دو ارکان سرحدی کنٹرول پوائنٹ کے قریب بمباری میں زخمی ہوئے۔ دو دنوں میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ یونیفل نے خبردار کیا کہ اس کی افواج کو “شدید خطرے کا سامنا ہے”۔
اسرائیلی فوج نے اس واقعے کا جواز پیش کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی لبنان میں ایک خطرے کا جواب دیتے ہوئے ’یونیفل‘ فورسز کے دو ارکان اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہو گئے۔”
خیال رہے کہ لبنان میں 23 ستمبر کو شروع ہونے والی اسرائیل کی شدید بمباری کے نتیجے میں اب تک 1200 سے زیادہ افراد ہلاک اور 1.2 ملین سے زیادہ بے گھر ہوئے ہے ہیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments