Monday, December 23, 2024
Homeدنیامراکش: نقاب پہننے والی طالبات کو اسکول میں داخل ہونے سے روک...

مراکش: نقاب پہننے والی طالبات کو اسکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا

مراکش:مراکش میں تعلیمی اداروں اور عوامی مقامات پر نقاب پہننے کی ممانعت کے حوالے سے ایک بار پھر بحث شروع ہو گئی ہے۔ یہ صورت حال ایک سکول کے پرنسپل کی جانب سے چار طالبات کو نقاب کے ساتھ سکول میں داخل ہونے سے روک دینے کے بعد پیدا ہوئی ہے۔
یہ واقعہ جمعرات کے روز مراکش شہر کے شمال میں قلعہ السراغنہ کے علاقے میں واقع ایک سکول میں پیش آیا۔ اس فیصلے نے دو نظریات کے بیچ اختلاف چھیڑ دیا ہے۔ جن میں پہلا طبقہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اس پابندی کی تائید کرتا ہے جب کہ دوسرے طبقے نے اسے مذہب کے خلاف جنگ اور لباس کی آزادی سلب کرنے کے مترادف سمجھا ہے۔
سوشل میڈیا پر مراکشی حلقوں کی جانب سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔ بعض لوگوں نے اسے عورت کے لباس کے اختیار کی آزادی کے حق پر حملہ اور مذہبی ذہن رکھنے والی لڑکیوں کے خلاف امتیازی سلوک گردانا ہے۔ دوسری جانب بعض لوگوں کے خیال میں یہ ایک صحیح اقدام ہے جس کا مقصد طلبہ اور اساتذہ کے بیچ رابطے کے عمل کو آسان بنانا اور طالبات کی شناخت جاننے کا خیال رکھنا ہے۔
طالبات کے حق میں مختلف بلاگروں کا کہنا ہے کہ یہ حرکت “نسل پرستی اور امتیاز” پر مبنی ہے۔ انھوں نے استغاثہ سے مداخلت کا مطالبہ کیا تا کہ طالبات کو اپنی پڑھائی جاری رکھنے اور شرعی لباس پہننے کی اجازت دی جائے۔ بلاگروں کے مطابق یہ فیصلہ بلا جواز ہے جو طالبات کے حقوق میں کوتاہی کا عکاس ہے۔ ہر فرد کو آزادی کے ساتھ اپنی شناخت کے اظہار کی اجازت دینے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب ایک بلاگر نے پرنسپل کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ سکول کی سلامتی برقرار رکھنے کے لیے تعلیمی ادارے کے داخلی قانون سے مطابقت رکھتا ہے۔ نقاب مراکش کی ثقافت کا حصہ نہیں بالخصوص یہ پہننے والے کی شناخت کو چھپا دیتا ہے۔ ایک اور بلاگر کے مطابق “سکول کو ان قدیم علامتوں سے دور رہ کر ہمارے بچوں کے ذہنوں کو کھولنے پر کام کرنا چاہیے اور معتدل مالکی مذہب کے ساتھ مراکش کے لوگوں کی اقدار اور دین کا خیال رکھنا چاہیے”۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments