حیدرآباد:ٹیم انڈیا کے سابق کرکٹر محمد اظہر الدین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے انہیں منی لانڈرنگ کیس میں سمن بھیجا تھا اور انہیں آج ہی پیش ہونا تھا لیکن اظہر الدین آج ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ انہوں نے اس کے لیے تحقیقاتی ایجنسی سے وقت مانگا۔ اب ای ڈی سابق کرکٹر کو نیا سمن جاری کرے گا۔ اظہر الدین پر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن میں بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ معلومات کے مطابق ایسوسی ایشن میں 20 کروڑ روپے کے فنڈز میں غبن کیا گیا ہے۔
اظہر الدین ستمبر 2019 میں حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ انہیں جون 2021 میں اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا۔ ان کے خلاف فنڈز میں خورد برد کے الزام میں کارروائی کی گئی۔ ای ڈی نے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا تھا۔ ای ڈی نے تلنگانہ میں 9 مقامات پر چھاپے مارے اور کئی اہم دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات برآمد کئے۔
اسٹیڈیم کی تعمیر میں مالی بے ضابطگیوں کا الزام
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یعنی ای ڈی کے مطابق حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے راجیو گاندھی کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر میں مالی بے ضابطگیوں کا ارتکاب کیا۔ انہوں نے پرائیویٹ کمپنیوں کو اونچے نرخوں پر ٹھیکے دیے اور ایسوسی ایشن کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ ای ڈی نے اس معاملے میں تین ایف آئی آر درج کی ہیں اور مزید تحقیقات جاری ہے۔
کرکٹر سے سیاستداں بنے اظہرالدین 2009 میں کانگریس کے ٹکٹ پر مرادآباد، یوپی سے ایم پی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 2014 کا لوک سبھا الیکشن راجستھان سے لڑا لیکن الیکشن ہار گئے۔ 2018 میں انہیں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کا صدر مقرر کیا گیا۔
مضبوط بلے باز اور کامیاب کپتان، ایسا ان کا کیریئر تھا۔
محمد اظہر الدین ٹیم انڈیا کے مضبوط بلے باز رہے ہیں۔ ان کا شمار ٹیم انڈیا کے کامیاب ترین کپتانوں میں ہوتا ہے۔ سال 2000 میں ان کا نام میچ فکسنگ میں آنے کے بعد ان کا کرکٹر کیریئر ختم ہو گیا۔ انہوں نے بھارت کے لیے 99 ٹیسٹ اور 334 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں۔ اظہر نے 99 ٹیسٹ میچوں میں 45.03 کی اوسط سے 6215 رنز بنائے ہیں جس میں 22 سنچریاں اور 21 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل میں 9378 رنز بنائے ہیں جس میں 7 سنچریاں اور 58 نصف سنچریاں شامل ہیں۔