نئی دہلی:ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ سے قبل سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ ووٹنگ سے 2 دن قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس اور راہل گاندھی پر بڑا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں 5 ہزار کروڑ روپے کی انٹرنیشنل ڈرگ سنڈیکیٹ میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ سنڈیکیٹ کے ساتھ پکڑے گئے تشار گوئل کانگریس کی یوتھ کانگریس کے آر ٹی آئی سیل کے سربراہ ہیں اور ان کی تقرری راہل گاندھی نے کی تھی۔ تشار کے ہڈا خاندان سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔
بی جے پی کے قومی ترجمان سدھانشو ترویدی نے کہا کہ توشار گوئل جو پکڑا گیا ہے وہ کانگریس کا لیڈر ہے۔ تشار گوئل کی تصویر کانگریس کے کئی بڑے لیڈروں کے ساتھ دیکھی گئی ہے۔ کیا کانگریس میں منشیات فروشوں کا پیسہ ہے؟ کیا کانگریس پارٹی کو دہلی میں برآمد ہونے والی رقم کی خبر تھی؟ انہوں نے کہا کہ ہریانہ پردیش کانگریس اور ہڈا خاندان سے بھی جوابات درکار ہیں۔
بی جے پی کے الزامات پر کانگریس کی وضاحت
دوسری جانب بی جے پی کے الزامات کے بعد کانگریس کی جانب سے بھی وضاحت سامنے آئی ہے۔ یوتھ کانگریس کے اس وقت کے صدر بی وی سرینواس نے ٹی وی 9 کو بتایا کہ تشار گوئل کو دو سال قبل کانگریس پارٹی سے نکال دیا گیا تھا اور اب وہ پارٹی کا رکن نہیں ہے۔ اس سلسلے میں یوتھ کانگریس جلد ہی ایک تفصیلی پریس ریلیز جاری کرے گی۔
سدھانشو ترویدی نے کہا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ اب تک راہل گاندھی کی محبت کی دکان پر نفرت کا سامان بکتا تھا، لیکن اب نشہ بھی فروخت ہونے لگا ہے۔
بی جے پی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں 5600 کروڑ روپے کی منشیات برآمد ہوئی ہیں۔ جبکہ منموہن سنگھ کی حکومت کے 10 سال کے دوران صرف 768 کروڑ روپے کی منشیات پکڑی گئیں۔ منشیات سنڈیکیٹ کے ساتھ پکڑے گئے تشار گوئل کانگریس کے یوتھ کانگریس کے آر ٹی آئی سیل کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل نے خود ایک خط جاری کرکے تشار کو مقرر کیا تھا، جس کی ایک کاپی بھی دستیاب ہے۔
ہریانہ انتخابات کو جوڑتے ہوئے سدھانشو نے کہا کہ آج ملک کے ہر شہری کو یہ معلومات حاصل کرنے کا حق ہے کہ وینوگوپال کے ساتھ کانگریس سربراہ اور دیپیندر ہڈا کی تصویریں کیسے منظر عام پر آئی ہیں۔ یہی نہیں ان کے موبائل سے دیپیندر ہڈا کا موبائل نمبر کیوں برآمد ہوا ہے۔ کیا یہ پیسہ الیکشن کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا؟
منشیات کی ڈور دبئی سے جڑی ہوئی ہے
ملزم تشار نے اپنے سوشل میڈیا پروفائل پر خود کو کانگریس سے وابستہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے پروفائل میں یہ لکھا ہے کہ آر ٹی آئی سیل چیئرمین، دہلی پردیش کانگریس۔ ملزم نے سوشل میڈیا پر ڈگی گوئل کے نام سے پروفائل بنایا ہے۔ تشار گوئل نے خود اسپیشل سیل کی پوچھ گچھ کے دوران انکشاف کیا کہ وہ کانگریس دہلی کے آر ٹی آئی سیل کے سربراہ تھے۔
سال 2022 میں 5000 کروڑ روپے کی کوکین بھی دبئی سے جڑی ہوئی پائی گئی ہے۔ اس میں دبئی کے ایک بڑے بزنس مین کا نام سامنے آیا ہے۔ اسپیشل سیل کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ وہ کوکین کا بڑا سپلائر ہے۔ دبئی ڈی کمپنی کا سیف زون ہے، ایجنسیاں منشیات کی خرید و فروخت سے اچھی طرح واقف ہیں۔ ایسے میں ڈی کمپنی اور دبئی سے 5000 کروڑ روپے کی کوکین کے اس اینگل پر اسپیشل سیل کی انکوائری جاری ہے۔
اس تفتیش میں ممبئی کنکشن بھی سامنے آیا ہے کیونکہ اس کی ایک بڑی کھیپ ممبئی جانا تھا۔ اب سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ ممبئی میں اس کے استعمال کرنے والے کون تھے؟ کوکین کی کھیپ کن ہائی پروفائل لوگوں کو سپلائی کی جانی تھی؟ کیس کی تفتیش جاری ہے۔