مہندرگڑھ:راہل گاندھی آج ہریانہ میں انتخابی مہم کے لیے مہندر گڑھ میں ہیں۔ جہاں انہوں نے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ جلسہ عام میں راہل نے ہریانہ اور ملک کی موجودہ صورتحال پر تند و تیز سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہاکہ منشیات پنجاب میں آئی ہیں، لیکن میں نے ہمیشہ پوچھا کہ یہ ہریانہ میں کیوں نہیں آئی؟ اب ہریانہ میں بھی منشیات پھیل رہی ہیں۔ یہ بی جے پی کی دین ہے۔
راہل نے اڈانی گروپ پر بھی سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہاکہ اڈانی ہریانہ کے بچوں کے مستقبل کو تباہ کر رہے ہیں۔ اڈانی کی بندرگاہ پر منشیات پکڑی جا رہی ہیں، لیکن پھر بی جے پی کوئی کارروائی نہیں کرتی، یہ سچ ہے۔
پیسے سیدھے اڈانی کی جیب میں
انہوں نے اگنی ویر اسکیم پر بھی سوالات اٹھائے اور عوام سے پوچھاکہ کیا آپ جانتے ہیں کہ اگنیور کا مطلب کیا ہے؟ کوئی بتا سکتا ہے؟ یہ ایک اچھا نام ہے، لیکن اس کے دو مقاصد ہیں۔ اگنیور کی رقم اڈانی ڈیفنس کو جا رہی ہے۔ اس کی ویب سائٹ پر جائیں اور ایک نظر ڈالیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ اڈانی اس میں کچھ نہیں بناتے۔ ہر چیز امریکہ اور اسرائیل میں بنتی ہے اور اس پر اڈانی کا لیبل لگا ہوا ہے۔
انہوں نے پی ایم مودی کو مزید نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مودی کہتے ہیں میک ان انڈیا، لیکن حقیقت میں پیسہ آپ سے نکلتا ہے اور سیدھا اڈانی کی جیب میں جاتا ہے۔ میک ان انڈیا کا مطلب اب اڈانی ڈیفنس ہوگیا ہے اور پورا ملک اس حقیقت کو جانتا ہے۔
اس سے پہلے راہل نے نوح میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا۔ جہاں راہل نے پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب مودی 56 انچ سینے کی بات نہیں کرتے، ان کا چہرہ بالکل بدل گیا ہے۔ راہل نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کو ووٹ نہ دیں اور ریاست کی دیگر چھوٹی پارٹیوں کو بھی ووٹ نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ پارٹیاں بی جے پی کی اے، بی اور سی پارٹیاں ہیں اور ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔