تہران:اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد ہنگامہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا ہے۔ ادھر اب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک تازہ بیان جاری کیا ہے۔
خطے کی تمام مزاحمتی قوتیں حزب اللہ کے ساتھ کھڑی ہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا کہ انہیں نقصان نہیں پہنچا سکتے اور نہ ہی انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ اب وہ اسی مضحکہ خیز پالیسی کو لبنان میں آزما رہے ہیں۔ خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف لبنان میں نہتے شہریوں کے قتل نے انتہا پسند صہیونیوں کی وحشیانہ نوعیت کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔
دوسری طرف اس نے یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ قابض حکومت کے لیڈروں کی پالیسیاں کتنی کم نظری اور پاگل پن پر مبنی ہیں۔ صہیونی مجرموں کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ لبنان کی حزب اللہ کے ٹھوس ڈھانچے کو نقصان پہنچانے کے لیے بہت کمزور ہیں۔ خطے کی تمام مزاحمتی قوتیں حزب اللہ کے ساتھ کھڑی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا تھا کہ اس نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو جمعے کو بیروت میں ایک حملے میں ہلاک کر دیا ہے۔
فوج نے کہا کہ حزب اللہ کی قیادت بیروت کے جنوب میں اپنے ہیڈکوارٹر میں ایک میٹنگ کر رہی تھی جب عین مطابق فضائی حملہ کیا گیا۔ حزب اللہ کے جنوبی محاذ کے کمانڈر علی کرکی اور اس کے دیگر کمانڈر بھی مارے گئے ہیں۔ لبنان کی وزارت صحت نے بیروت کے جنوبی مضافات میں واقع اسپتالوں کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہیں خدشہ ہے کہ حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ لبنان پر اسرائیلی بمباری میں 700 سے زائد افراد ہلاک اور 118000 کے قریب لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔